اسلام آباد (جیوڈیسک) سنگین غداری کیس کی سماعت شروع ہو گئی، جسٹس فیصل عرب نے مشرف کے وکیل سے استفسار کیا کہ سابق صدر کہاں ہیں جس پر ان کے وکیل انور منصور نے بتایا کہ پرویز مشرف کسی بھی وقت عدالت میں پیش ہو جائیں گے اب یہ سیکیورٹی پر ہے کہ وہ کس وقت انہیں عدالت لے کر آتی ہے۔
دوسری طرف پرویز مشرف کی ممکنہ پیشی کے لیے سیکورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے،رینجرز اور پولیس کے 2300 سے زائد اہلکار سیکورٹی ڈیوٹی پر مامور ہیں۔ ذرائع کے مطابق سابق صدر پرویز مشرف کی خصوصی عدالت میں ممکنہ پیشی کے موقع پر اسلام آباد پولیس کا موٹرکیڈ اور بم پروف گاڑی اے ایف آئی سی راولپنڈی پہنچ گئی ہے۔
اے ایف آئی سی سے خصوصی عدالت تک رینجرز اور پولیس اہلکاروں کو تعینات کر دیا گیا ہے۔اے ایف آئی سی سے خصوصی عدالت تک دو روٹ لگائے گئے ہیں۔ ایک روٹ گولڑہ موڑ اور دوسرا ائیرپورٹ کی طرف لگایا گیا ہے۔ بم ڈسپوزل سکواڈ نے روٹ کے راستے کی سرچنگ کی۔
پرویز مشرف کی خصوصی عدالت کے لیے لگائے جانے والے روٹ کو وی آئی پی کا درجہ دیا گیا ہے۔ راولپنڈی کی ٹریفک پولیس بھی سیکورٹی میں معاونت فراہم کر رہی ہے۔ رینجرز اور پولیس کے اعلیٰ افسروں نے خصوصی عدالت کے باہر بھی سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لیا۔
خصوصی عدالت کے اطراف سیکورٹی میں غیر معمولی اضافہ کیا گیا ہے۔ اینٹی ائیرکرافٹ گن سے رینجرز کے دستوں کا روٹ کے راستے پر گشت جاری ہے۔