اسلام آباد (جیوڈیسک) خصوصی عدالت نے آج کیلئے پرویز مشرف کو عدالت حاضری سے استثنیٰ دے دیا ہے۔ مشرف نے غداری کیس کے لیے خصوصی عدالت کی تشکیل اور دائرہ اختیار کو چیلنج کر دیا، مشرف کے وکیل شریف الدین پیرزادہ نے کہا ہے کہ پہلے بنچ کی تشکیل اور دیگر اعتراضات پر فیصلہ دیا جائے، جسٹس فیصل عرب نے کہا ہے کہ پرویز مشرف کا جرم ناقابل ضمانت ہے، انہیں عدالت آنا ہو گا۔
جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں تین رکنی خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کے خلاف غداری کیس کی سماعت کی۔ سابق صدر پرویز مشرف نوٹس کے باوجود عدالت نہیں پہنچے۔ مشرف کے وکلاء نے خصوصی عدالت کی تشکیل اور دائرہ اختیار کو چیلنج کرتے ہوئے دو مختلف درخواستیں دائر کر دیں۔
مشرف کے وکیل شریف الدین پیرزادہ نے کہا کہ پہلے بنچ کی تشکیل اور دیگر اعتراضات پر فیصلہ دیا جائے۔ اس کے بعد غداری کیس کی سماعت کی جائے۔ عدالت نے دونوں درخواستوں پر وفاقی حکومت اور پراسیکیوٹر کو نوٹس جاری کر دیئے۔ جسٹس فیصل عرب نے ریمارکس دیئے کہ پہلے اعتراضات سے متعلق سماعت کریں گے۔جسٹس فیصل عرب نے استفسار کیا کہ پرویز مشرف عدالت کیوں نہیں آئے، مشرف کا جرم ناقابل ضمانت ہے، انہیں عدالت آنا ہو گا۔
وکیل انور منصور کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف کی جان کو شدید خطرہ ہے،سیکورٹی خدشات کی بنیاد پر پرویز مشرف عدالت نہیں آ سکے۔ جسٹس طاہرہ صفدر نے ریمارکس دیئے کہ سیکورٹی خدشات سے متعلق تحریری درخواست دینا چاہئے تھی۔ خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کو آج حاضری سے استثنیٰ دیتے ہوئے سماعت یکم جنوری تک ملتوی کر دی، عدالت نے آئندہ سماعت پر پرویز مشرف کو طلب کر لیا اور کہا کہ سکیورٹی انتظامات کو یقینی بنایا جائے، آئندہ سماعت پر سکیورٹی کا بہانہ نہیں بنایا جانا چاہئے۔ یکم جنوری کو سابق صدر پر فرد جرم عائد کی جائے گی۔