غداری کیس، پرویز مشرف کو پیشی کیلئے جمعہ تک کی مہلت

Pervez Musharraf

Pervez Musharraf

اسلام آباد (جیوڈیسک) سابق صدر پرویز مشرف کیخلاف غداری کیس کی سماعت جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں تین رکنی خصوصی عدالت نے کی۔ سابق صدر کو لاحق سیکورٹی خدشات سے متعلق دلائل دیتے ہوئے ان کے وکیل احمد رضا قصوری نے کہا کہ پرویز مشرف پر ممکنہ حملے سے متعلق وزارت داخلہ نے بھی آگاہ کر دیا ہے، خفیہ اداروں کی رپورٹس کے مطابق پرویز مشرف کو قاتلانہ حملے میں قتل کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کیا گیا خط عدالت میں پڑھ کر سنایا۔ احمد رضا قصوری نے کہا کہ پرویز مشرف کیخلاف شکایت کنندہ نے خود کہہ دیا ہے کہ سابق صدر کی جان کو خطرہ ہے۔ پرویز مشرف کو عدالت حاضری کے دوران کچھ ہوا تو ذمہ داری تینوں ججوں پر ہو گی۔

اے ایف آئی سی سے خصوصی عدالت تک راستے کی مکمل ریکی کی جا چکی ہے، سانحہ اسلام آباد کے بعد عدالتیں اور وکلاء بھی محفوظ نہیں جب تک عدالت ذمہ داری نہیں لے گی پرویز مشرف پیش نہیں ہونگے۔ جسٹس فیصل عرب نے احمد رضا قصوری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ جذباتی نہ ہوں، وکالت کریں۔ پراسیکیوٹر اکرم شیخ نے موقف اختیار کیا کہ پرویز مشرف کی سیکورٹی کو دوگنا کر دیا گیا ہے۔

انہوں نے استدعا کی کہ اگر اجازت دی جائے تو پرویز مشرف کو حفاظتی تحویل میں لے کر عدالت پیش کیا جا سکتا ہے۔ خصوصی عدالت نے استغاثہ کو سابق صدر کی سیکورٹی سے متعلق وزارت داخلہ سے مشاورت کر کے موقف سے آگاہ کرنے کی ہدایت کی۔

وقفے کے بعد سیکرٹری داخلہ شاہد خان نے عدالت کو بتایا کہ سابق صدر کی سیکورٹی سے متعلق الرٹ خفیہ ایجنسی کی اطلاعات کے بعد جاری کیا۔ انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف کی ممکنہ پیشی کے نظر سولہ سو کے قریب سیکورٹی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔

جسٹس فیصل عرب نے الرٹ کے بعد تمام ضروری سیکورٹی اقدامات کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ سیکورٹی صورتحال کے باعث پرویز مشرف کی آج طلبی کا حکم نہیں دے رہے۔

خصوصی عدالت نے سابق صدر کو پیشی کیلیے چودہ مارچ تک کی مہلت دیتے ہوئے کہا کہ پرویز مشرف کیخلاف فرد جرم بھی جمعے کو عائد کی جائے گی۔ غداری کیس پر مزید کارروائی کل بھی ہو گی۔