اسلام آباد (جیوڈیسک) خصوصی عدالت نے غداری مقدمے میں سابق صدر پرویز مشرف کے وکلا کو وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی رپورٹ دینے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔ غداری کیس میں سابق صدر پرویز مشرف کے وکیل بیرسٹر فروغ نسیم نے عدالت سے استدعا کی کہ ایف آئی اے کی جانب سے اب تک جو تحقیقات کی گئی جس کی بنا پر سابق صدر کے خلاف غداری کا مقدمہ شروع کیا گیا وہ رپورٹ انہیں دی جائے جب کہ شفاف ٹرائل کے لئے یہ ان کا حق بنتا ہے کہ وہ اس رپورٹ کا جائزہ لیں اور اس رپورٹ میں جن کے بیانات قلم بند کئے گئے ان سے جرح کی جا سکے۔
فروغ نسیم نے اپنے دلائل میں کہا کہ ایف آئی اے کی رپورٹ آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت نہیں آتی کہ اس کو خفیہ رکھا جائے جس پر پراسیکیوشن ٹیم کے رکن طارق حسن نے بھی کہا کہ ہم یہ دعویٰ نہیں کر رہے کہ یہ رپورٹ آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت آتی ہے کہ اس کو خفیہ رکھا جائے۔