اسلام آباد (جیوڈیسک) نواز شریف نے قومی سلامتی کمیٹی کا اعلامیہ مسترد کر دیا۔ سابق وزیراعظم نے کہا قومی سلامتی کمیٹی کا اعلامیہ افسوسناک اور تکلیف دہ ہے۔
سابق وزیراعظم کی احتساب عدالت میں غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا قومی سلامتی کمیٹی کا اعلامیہ حقائق اور حالات پر مبنی نہیں ہے، پتہ چلنا چاہیے کہ ملک کو اس نہج پر کس نے پہنچایا۔ انہوں نے کہا پتہ چلنا چاہیئے ملک میں دہشتگردی کی بنیاد کس نے رکھی تھی ؟ پاکستان دنیا میں تنہا ہو نہیں رہا بلکہ ہو چکا ہے، دنیا کا کونسا ملک ہمارے ساتھ ہے ؟ اتنا پیارا ملک تھا، اب دیکھ کر تکلیف ہوتی ہے۔
نواز شریف قومی کمیشن بنانے کے مطالبے پر ڈٹ گئے، سابق وزیراعظم کا کہنا ہے کمیشن بننا چاہیئے تا کہ دودھ کا دودھ، پانی کا پانی ہو جائے، اس وقت بھی سلامتی کمیٹی میں یہی باتیں کی تھیں کہ گھر کو ٹھیک کریں، مگر اس وقت بیان کو ڈان لیکس بنا دیا گیا تھا۔
یاد رہے گزشتہ روز بونیر جلسے میں نواز شریف نے غداری کے الزامات پر قومی کمیشن بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا جس نے ملک سے غداری کی اسے سرعام پھانسی دی جائے۔ ان کا کہنا تھا غداری کے معاملے پر قومی کمیشن بنایا جائے، قومی کمیشن فیصلہ کرے کہ غدار کون ہے اور جس نے ملک سے غداری کی اسے سرعام پھانسی دی جائے۔
سابق وزیرِاعظم کا کہنا تھا کہ اب ہم الٹی گنگا نہیں بہنے دیں گے۔ مجھ پر 5 ارب ڈالر بھارت منتقل کرنے کا الزام لگایا گیا۔ منی لانڈرنگ کے الزامات پر بھی قومی کمیشن بننا چاہیے۔ اس معاملے پر چیئرمین نیب کو طلب کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ عوام چیئرمین نیب کی معافی کا مطالبہ بھی کر رہے ہیں، انھیں معافی مانگنا ہو گی۔