کراچی (جیوڈیسک) پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ میرے خلاف بدلے کی کارروائی جاری ہے۔ میں جانتا تھا کہ اگر میں پاکستان آنا چاہتا ہوں تو مجھے ان الزامات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ان کے خلاف غداری کے الزامات سیاست زدہ ہیں۔
یہ کارروائی ان سے بدلہ لینے کی نیت سے کی جا رہی ہے۔ سابق صدر نے کہا کہ پاکستان میں مغربی جمہوریت نافذ نہیں کی جا سکتی اور اس نظام کو مقامی ماحول کے مطابق بنانا ہوگا۔ پاکستان میں لندن یا امریکا جیسی جمہوریت نافذ نہیں کی جا سکتی۔
پرویز مشرف نے ڈرون حملوں کے بارے میں پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہنا تھا کہ میرے دور حکومت میں 9 امریکی ڈرون حملے ہوئے جبکہ میں نے صرف ایک حملے کی اجازت دی تھی۔ ایک اہم دہشت گرد گروپ کے شواہد دکھائے گئے اس لئے حملے کی اجازت دی تھی۔
بھارت کیساتھ تعلقات کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ میں بھارت سے تعلقات کے خلاف نہیں ہوں لیکن صرف پاکستان کے مفاد پر یقین رکھتے ہیں۔