اسلام آباد (جیوڈیسک) اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس نور الحق قریشی اور جسٹس عامر فاروق پر مشتمل بینچ نے دلائل مکمل ہونے کے بعد انیس اکتوبر کو محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا، عدالت عالیہ نے خصوصی عدالت کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے حکم دیا ہے کہ تفتیشی حکام کسی حکم سے متاثر ہوئے بغیر تفتیش جاری رکھیں۔
خصوصی عدالت نے اکیس نومبر کو غداری کیس میں سابق وزیر اعظم شوکت عزیز، جسٹس ریٹائرڈ عبد الحمید ڈوگر اور سابق وزیر قانون زاہد حامد کو شامل تفتیش کرنے کا حکم دیا تھا۔ جس کے خلاف عدالت عالیہ میں درخواستیں دائر کی گئی تھیں۔