اسلام آباد (جیوڈیسک) خصوصی عدالت نے سنگین غداری کیس میں پرویز مشرف کی گرفتاری اور بیرون ملک جائیداد قرقی کیلئے اقدامات کرنے کا حکم دے دیا۔
خصوصی عدالت کے سربراہ جسٹس یحییٰ آفریدی نے پراسیکیوٹر اکرم شیخ سے استفسار کیا کہ پرویز مشرف کی گرفتاری کے لیے وفاقی حکومت نے اب تک کیا اقدامات اٹھائے ؟ دائمی ورانٹ جاری ہونے کے بعد انٹرپول سے رابطہ کرنا چاہیے تھا۔
اکرم شیخ نے کہا کہ خصوصی عدالت کے مطابق پرویز مشرف کا نام ای سی ایل میں ڈالنا ضروری نہیں تھا لیکن وزارت داخلہ نے ملزم کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کیا۔ خصوصی عدالت نے قرار دیا تھا کہ پرویز مشرف کی عدم موجودگی میں ٹرائل آگے نہیں بڑھ سکتا۔
جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دئیے کہ اگر پرویز مشرف کی گرفتاری کے لیے عدالتی حکم کی ضرورت ہے تو عدالت تیار ہے، حکم جاری کر رہے ہیں کہ پرویز مشرف کی گرفتاری اور جائیداد ضبط کرنے کے لیے متعلقہ محکموں کو لکھا جائے۔ وزارت خارجہ کے حکام نے متحدہ عرب امارات کیساتھ میوچل لیگل اسسٹنس کا مسودہ جبکہ وزارت داخلہ نے پرویز مشرف کی جائیداوں کی نئی تفصیلات عدالت میں پیش کیں۔
استغاثہ کے وکیل نے کہا کہ اکرم شیخ نے کہا کہ عدالتی نظیریں موجود ہیں ، ملزم کی عدم موجودگی میں بھی ٹرائل مکمل کیا جا سکتا ہے، عدالت اس کیس میں حتمی فیصلہ دے۔ کیس کی مزید سماعت 21 مارچ تک ملتوی کر دی گئی۔