سائنسدانوں نے ثابت کیا ہے کہ صرف ایک درخت لگانے سے بھی اطراف کے ماحول میں حیاتیاتی تنوع (بایوڈائیورسٹی) بڑھ جاتی ہے جس کا مطلب ہے کہ ایک درخت بھی ماحول کے لیے ضروری جانداروں کو بڑھا سکتا ہے۔
اسٹینفرڈ یونیورسٹی کے ماہرین نے طویل مطالعے، تحقیق اور نقشہ کشی کے بعد اب درختوں کے زیرِتحت موجود حیاتیاتی تنوع معلوم کرنے کا نیا طریقہ دریافت کیا ہے۔ اس سے خطرے کے سے دوچار جانوروں اور ان کےتحفظ میں بھی مدد مل سکتی ہے۔
اس کے لیے 10 سال تک 15 ماہرین نے کوسٹا ریکا میں ایک حیاتیاتی اہمیت کے مقام جائزہ لیا اور 908 مختلف انواع کے جانداروں، ان کے ساتھ لگے پودوں اور کیڑے مکوڑوں کے علاوہ پرندوں، رینگنے والے جانور اور دیگر جانداروں کا جائزہ لیا اور ہزاروں مشاہدات کیے۔
اس مقام پر خالی جگہوں پر پودے لگائے گئے اور گوگل میپس سے ان کا جائزہ لیا گیا۔ اس سے درختوں کی اہمیت واضح ہوکر سامنے آگئی۔ جیسے جیسے درخت بڑھتے گئے ویسے ویسے اہم جانوروں اور پرندوں کی تعداد بڑھتی چلی گئی۔ کسی چراہ گاہ میں ایک درخت لگانے سے پرندوں کی تعداد 0 سے 80 تک دیکھی گئی۔ اس کے بعد دھیرے دھیرے دیگر جانور بھی درخت کی جانب لوٹ آئے اور ان میں اہم جاندار بھی نمودار ہونے لگے۔
اس اہم دریافت سے معلوم ہوا ہے کہ ایک درخت بھی جانوروں کو کشش کرکے ماحول کو بہتر بناتا ہے اور حیاتیاتی تنوع اور درختوں کےدرمیان ایک اہم تعلق ہوتا ہے۔