ٹوبہ ٹیک سنگھ (ڈسٹرکٹ رپورٹر) پنجاب حکومت کے احکامات کی روشنی میں سیکورٹی کویقینی بنانے کے لیے کاٹے گئے درخت کو بہانہ بناکر نوسربازوں نے کالج انتظامیہ سے 22 ہزار روپے وصول کرلیے لاکھوں روپے کے بھتہ نہ دینے پر کالج انتظامیہ کے خلاف منفی پراپیگنڈہ اور جھوٹی درخواستوں کے ذریعے پرنسپل اور عملہ کی زندگی اجیرن فی الفور بھتہ خوروں سے ہمیں تحفظ فراہم کیا جائے۔
کالج پرنسپل انتظامیہ تفصیل کے مطابق ٹوبہ ٹیک سنگھ کی تحصیل پیرمحل کے گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کی پرنسپل اور انتظامیہ نے پنجاب حکومت کے احکامات کی روشنی میں سیکورٹی کی راہ میں حائل درختوں کو کالج کمیٹی کی نگرانی میں کٹواکر سیکورٹی کو کلیئر کروایاتو چند نام نہاد شرپسند جن میں نیئرعباس شیراز ی ، محبوب اختر خان جوکہ اپنے آپ کو فاریسٹ کے نمائندہ ظاہر کرکے ہمراہ دوکس ساتھیوں کے کیمروں کے ساتھ گرلز کالج میں زبردستی داخل ہوئے اور تصاویر اور ویڈیو بنانا شروع کر دی کالج انتظامیہ نے روکا تو انتظامیہ کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتے ہوئے اعلیٰ احکام سے کاروائی کروانے کی دھمکی دے کر زبردستی 22 ہزار روپے روپے بھتہ کی مدمیں وصو ل کرلیے۔
مزید 50ہزار روپے بھتہ کی وصولی کا تقاضا شروع کردیا مزید بھتہ نہ دینے پر اعلیٰ حکام کو درخواستیں دینے اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دینے کا سلسلہ شروع کردیا کالج پرنسپل نجمہ شفیع اور کلرک سعید نے بتلایاکہ ڈگری کالج برائے خواتین پیرمحل کا قیام ہم نے اپنے ہاتھوں سے کیا اگر کرپشن کرنا ہوتی تو اس کالج کے قیام سے لے کرآج تک ایک پائی کی بھی کرپشن ثابت ہوجائے تو اپنے عہدوں سے استعفے دے دیں گے بھتہ خور الزام علیہان ہم سے بھتہ وصولی کے لیے بار بار بلیک میل کرتے ہوئے ہماری زندگی اجیرن بنائے ہوئے ہیں انہوںنے اعلیٰ حکام سے الزام علیہان کے خلاف 22ہزار روپے زبردستی بلیک میل کرکے وصول کرنے اور مزید 50ہزار روپے بھتہ وصول کرنے کے لیے سنگین نتائج کی دھمکیاں دینے پر مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔