کراچی (جیوڈیسک) اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے جنوری تا مارچ 2014 کی سہ ماہی کا ’نظام ادائیگی کا جائزہ‘ جاری کر دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق نیٹ ورک میں 393 نئے اے ٹی ایمز کا اضافہ ہوا (گزشتہ سہ ماہی کی نسبت 5.1 فیصد شرح نمو) جس سے اے ٹی ایمز کی مجموعی تعداد 8077 تک پہنچ گئی۔
نقد نکلوانے کے لیے اے ٹی ایم کو ترجیح دی گئی اور اس ذریعے سے مجموعی رقم کے 81.2 فیصد حصے کی لین دین ہوئی۔ ای بینکاری سودوں میں اے ٹی ایم کے مجموعی سودے حجم کے لحاظ سے 63.8 فیصد اور مالیت کے لحاظ سے 8.1 فیصد تھے۔
مزید یہ کہ گزشتہ سہ ماہی کے مقابلے میں اے ٹی ایم کے ذریعے انجام دیے گئے مجموعی سودوں میں حجم کے لحاظ سے 5.9 فیصد اور مالیت کے لحاظ سے 6.2 فیصد اضافہ ہوا۔ پاکستان رئیل ٹائم انٹر بینک سیٹلمنٹ مکینزم (پرزم) میں جو بڑی مالیت کی ادائیگی کا نظام ہے، گزشتہ پانچ سہ ماہیوں کی نسبت لین دین کے تصفیے کا ملا جلا رجحان دیکھا گیا۔
اِس سہ ماہی کے دوران پرزم میں چکائے جانے والے سودوں میں پچھلی سہ ماہی کی نسبت حجم اور مالیت دونوں کے لحاظ سے 10.2 فیصد اضافہ ہوا اور گزشتہ برس کی اسی سہ ماہی کی نسبت حجم میں 28.7 فیصد اضافہ اور مالیت میں 1.6 فیصد کمی ہوئی۔