محترم قارئین !امریکی ڈرون حملے سے پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواء کے علاقے تحصیل ٹل میں ایک مدرسے کے پانچ افراد شہید ہوئے۔ بحرحال اس حوالے سے ابھی تک واضع نہیں ہوا کہ کتنے افراد کی جان گئی۔ کچھ کا کہناہے کہ آٹھ کچھ کا کہنا ہے پانچ افراد لیکن جو بھی ہوا نقصان تو اپنا ہی ہوا۔ عوامی و سیاسی حلقوں کا کہنا ہے کہ یہ پہلا ڈرون حملہ ہے جو قبائلی اور نیم قبائلی علاقوں سے باہر کیا گیا ہے۔ ایک نیا قدم بھی امریکہ نے رکھ دیا ہے۔ جو کہ کئی باتوں کی طرف اشارہ کرتا ہے اور یہ ملکی سلا متی کی طرف آنکھ دیکھا نے کے مترادف ہے۔ کہ امریکہ کا یہ کہنا ہے کہ ہم کسی بھی وقت اپنا رخ بدل بھی سکتے ہیں۔
اگر دیکھا جا ئے تو پاکستان کہنے کو تو ایک خود مختار اور آزاد حیثیت رکھنے وا لا ملک ہے لیکن مو جودہ صورت حال اس کے بر عکس دیکھا ئی دیتی ہے۔ کیو نکہ حکو متی فیصلوں سے ملک کی خود مختاری اور آزاد حیثیت پر فرق پڑ تا دیکھا ئی دیتا ہے۔ یہ اس لئے کہ حکومتی پالیسیاں اغیار کے ہاتھ میں پروئی جا رہی ہیں۔ بدقسمتی سے ہما رے حکمرانوں نے عالمی طاقتوں کے زیر عتاب رہ کر ملکی نظام کو چلایا ہے جس کے نتائج ہم شدت پسندی، بے روزگاری ، دہشت گردی جیسے واقعات کی شکل میں بھگت رہے ہیں۔
ہم با حیثیت پاکستانی زندہ قوم اور مثالی قوم ہیں لیکن ہما رے حکمرانوں کی پالیسیاں ایسی ہیں کہ جن کی وجہ سے پاکستانی قوم کا وقار خاک میں ملا ہے ۔صرف حکمرانوں کی عدم توجیہی کی وجہ سے ملک میں دہشت گردی ، لا قانو نیت ، بے روزگاری، مہنگا ئی کی وجہ سے بھوک افلاس ،مذہبی ٹکراؤ وغیرہ جیسے حالات نے اقوام عالم میں ہمارے وقار کو مٹی میں ملا کر رکھ دیا ہے اور اس قدر دنیا کی نظر میں ہما را وقار گرانے کے بعد بھی ہما رے حکمران چین کی نیند سو رہے ہیں۔
اس بات کا اندازہ کہ ہما رے حکمران چین کی نیند سو رہے ہیں ابھی چند دن پہلے ہو نے والے راولپنڈی کے واقع سے لگا سکتے ہیں جس میں کس قدر جا نی اور مالی نقصان ہوا ایک دینی مر کز کی بے حرمتی ہو ئی لیکن ہمارے حکمران ٹس سے مس نہیں ہو ئے۔ حالانکہ سوشل میڈیا پر وہ ویڈیوز اور تصاویر واضع دیکھائی دے رہی ہیں کہ وہ کون سے شر پسند عنا صر ہیں جو اس قدر ملک میں نفرت پھیلا نے کی کوشش کر رہے ہیں اور پو لیس کی نا اھلی اور ملی بھگت کیو ں ہوئی ہے۔ اس چیز کا نوٹس کس سختی سے لیا گیا ہے۔
عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ یہ لوگ اللہ کے عذاب سے کیا نہیں ڈرتے کہ اللہ کی لا ٹھی پڑی بے آواز ہے جب چلتی ہے تو ایسے تما م دنیا کے گھمنڈ رکھنے والوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیتی ہے۔ اس بارے عوامی حلقوں کا مزید کہنا ہے کہ ایسے نا اھل پولیس اہلکاروں کو تو سر عام گولی ما ر دینی چا ہیے تاکہ دوسروں کے لئے عبرت کا نشان بنیں۔ کیا وہ عوام کے دیئے گئے ٹیکس میں سے تنخواء نہیں لیتے ۔ اگر جواب ہاں میں ہے تو پھر وہ عوام کی حفاظت نہیں کر سکتے تو ان کو نوکری چھوڑ کر خوا جہ سراؤں کے ساتھ جا کر کام کر نا چا ہیے۔
Imran Khan
پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے کہا کہ امریکہ مو جودہ حکومت کو جوتے کی نوک پہ رکھتا ہے جبکہ عوامی و سیاسی حلقوں کا کہناہے کہ عمران خان صرف اس حکومت کو یہ نہ کہیں بلکہ ما ضی کے دور سے اب تک آنے والے تمام ادوار میں امریکہ کا رویہ تمام حکومتوں کے ساتھ ایسا ہی رہا اور سبھی نے اس کو اپنا ما ئی باپ سمجھا اور مو جودہ حکومت بھی ایسا ہی کر رہی ہے جو کہ ان کو نہیں کرنا چا ہیے۔ اللہ سے ڈرنے کی بجا ئے ہما رے حکمران امریکہ سے زیا دہ ڈرتے ہیں اسی لئے تو اللہ کی کتاب اورپیغمبر خدا حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے طریقوں کو اپنا کر رہنمائی لینے کی بجا ئے اپنے باپ امریکہ کے قدموں میں گرتے ہیں۔
تو رسوائی کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوتا عوامی و سیاسی حلقوں کا کہنا ہے کہ ان ڈرون حملوں کی وجہ سے جب بے گنا ہ لوگ ما رے جا رہے ہیں تو یہ ہما رے حکمرانوں کو امریکہ کی شدت پسندی دیکھا ئی نہیں دیتی۔ کیا وہ پاکستان کی خود مختاری اور سلا متی کے خواہاں نہیں؟ اگر ہیں تو بھنگ پی کر سوئے ہو ئے کیوں ہیں۔کیا ان کو دیکھا ئی نہیں دیتا کہ ملک کس نگر جا رہا ہے۔
اس امریکہ سے جب تک ہمارے حکمران اپنا اعتقاد ختم نہیں کریں گے اور اللہ کو سپر پاور نہیں ما نیں گے تب تک امریکہ پاکستان کے ساتھ اسی طرح ظلم و زیادتی کر تا رہے گا۔ ملک میں بدامنی کے واقعات رونما ہو تے رہیں گے۔اور ڈرون حملے ہوتے رہیں گے جو کہ امریکہ کی نظر میں شدت پسندی کے خلاف ایک مؤثر ہتھیار ہے لیکن پاکستان کی قومی سلامتی اور خود مختاری میں زہر قاتل کی مانند ہے۔
Malik Aamir
تحریر : ملک عامر نواز 00966-540715150 aamir.malik26@yahoo.com