واشنگٹن (جیوڈیسک) ری پبلکن پارٹی کے ٹیڈ کروز کے بعد جان کیسک بھی دستبردار ہوگئے ہیں جس کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ اس پارٹی کے اکلوتے امیدوار رہ گئے ہیں۔ امریکی ریاست انڈیانا کے پرائمری انتخابات میں ٹرمپ اور برنی سینڈرز جیت گئے جبکہ ہیلری کلنٹن کو شکست ہو گئی ۔جان کیسک کے ساتھ مل کر بھی کامیابی سے دور رہنے والے ٹیڈ کروز نے صدارتی مہم سے دستبرداری کا اعلان کر دیا ہے۔
صدارتی امیدوار کی نامزدگی کیلئے انڈیانا میں ہونے والے پرائمری انتخابات میں ریپبلکن ڈونلڈ ٹرمپ اور ڈیموکریٹ برنی سینڈرز سبقت لے گئے ہیں۔ٹرمپ نے ٹیکساس کے سینیٹر ٹیڈ کروز سے دوگنا زیادہ ووٹ حاصل کیے ہیں، جن کے لیے ریاستِِ انڈیانا کی جیت لازم تھی، تاکہ ان کی صدارتی امیدوار بننے کی کوششوں کی آبیاری ہوتی۔اوہائیو کے گورنر، جان کاسیچ مقابلے میں بہت ہی پیچھے ہیں لیکن ان کے ترجمان کا کہنا ہے کہ وہ دوڑ سے دستبردار نہیں ہوں گے۔
انڈیانا کی کامیابی کا مطلب یہ ہے کہ ٹرمپ کو مزید 57 مندوبین کی حمایت حاصل ہوگئی ہے جو کہ اتنے نہیں کہ وہ نامزدگی کے لیے درکار 1237 کا عدد حاصل کرلیں۔ لیکن، ٹرمپ اور انکے حامیوں کیلئے یہ کافی ہوں گے کہ وہ جولائی میں کلیولینڈ میں ہونے والے ریپبلکن کنوینشن میں امیدوار بن سکیں۔ٹرمپ نے انڈیانا میں جیت کو ’’شاندار فتح‘‘ قرار دیا اور کروز کو بھی مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ ریبپلکن کی نامزدگی حاصل کرنے کیلئے کوشاں تمام 15 امیدواروں سے بہت سخت مقابلہ رہا۔
انہوں نے جماعت میں اتحاد کی درخواست کی۔ڈیموکریٹس کیلئے ورمائونٹ سے سینیٹر برنی سینڈرز کو سابق وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن پر برتری حاصل ہے۔سینڈرز کو انڈیانا میں کامیابی کے باوجود بھی ڈیلی گیٹ کے شمار میں ہلیری کلنٹن پر کافی سبقت حاصل ہے اور اعداد و شمار کے لحاظ سے سینڈرز کسی صورت ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار نامزد نہیں ہو سکتے۔ادھر کروز نے صدارتی نامزدگی کی دوڑ سے دستبردار ہونے کا اعلان کرتے ہوئے اپنے حامیوں کو بتایا کہ ’’جیت کی راہ مقفل رہی‘‘ اور ووٹرز نے ایک دوسرا راستہ اختیار کیا۔ انہوں نے اپنے تمام حامیوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے انہیں ’’انتہائی محب وطن‘‘ قرار دیا۔ ٹیڈ کروز نے اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہم نے جو ہو سکا وہ کیا لیکن ووٹروں نے ایک اور راستے کا انتخاب کیا۔