طرابلس (اصل میڈیا ڈیسک) لیبیا میں خلیفہ حفتر کے زیر قیادت نیشنل آرمی کا کہنا ہے کہ اس نے پیر اور منگل کی درمیانی شب دارالحکومت طرابلس کے جنوب میں واقع علاقے الکریمیہ میں وفاق حکومت کی فورسز کی ہمنوا ملسح ملیشیاؤں کے ہتھیاروں کے گوداموں کو بم باری کا نشانہ بنایا۔
سوشل میڈیا پر بھی طرابلس کے نزدیک توپوں کی گولہ باری کے نتیجے میں زور دار دھماکے سنائی دینے کے بارے میں بات کی گئی۔ اس گولہ باری کے سبب متعدد محلوں میں بجلی کی فراہمی منقطع ہو گئی۔
دارالحکومت طرابلس میں متبادل جھڑپیں فریقین کے درمیان دستخط کیے گئے جنگ بندی کے معاہدے کی دھجیاں اڑا رہی ہیں۔ عالمی برادری اس معاہدے کو دائمی اور جامع فائر بندی میں تبدیل کرنے کے لیے کوشاں ہے۔
طرابلس کی میدانی صورت حال لیبیا کے سیاسی منظرنامے کو بھی متاثر کر رہی ہے۔ دونوں متحارب فریق اپنی شرائط پر ڈٹی ہوئی ہیں اور دونوں کے بیچ اعتماد کی صورت حال خراب ہوتی جا رہی ہے۔ ساتھ ہی مسلح ملیشیائیں بھی اقوام متحدہ کی قرار دادوں پر مستحکم طور عمل درامد میں رکاوٹ بن رہی ہیں