لاہور : امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر سید سرفراز نقوی نے لاہور میں کارکنان سے خطاب میںامریکہ کی طرف سے سات مسلمان ممالک پر پابندی کو غیر قانونی، غیر انسانی اور انسانی حقوق کے منافی قدم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ٹرمپ کے اس اقدام نے انسانی حقوق کے مسئلے میں امریکہ کی ماہیت کو پوری عالمی برادری پر آشکارہکر دیا ہے۔
ٹرمپ کی یہ متصعبانہ پالیسی پوری دنیا کے لئے خطرے کی گھنٹی ہے انہوں نے کہا اسلام امن و رواداری کا درس دیتا ہے لیکن امریکی پروردہ داعش و طالبان نے روشن چہرہ کو مسخ کیا ہے جس کی بنیاد پر مسلمانوں کو دہشت قرار دیا جارہا ہے جو کہ عالم اسلام کے لئے قابل تشویش ہے۔
ضرورت اس امر کی ہے کہ عالم اسلام کو استکباریوں طاقتوں کے خلاف اتحاد کا عملی مظاہرہ کرنا ہوگا۔مسلمانوں پر دہشت گردی کا الزام لگایا جاتاہے جبکہ عالم اسلام دور حاضر میں خود دہشت گردی کا نشانہ بنی ہوئی ہے مرکزی صدر کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کی پالیسیوں سے واضح ہو گیا۔ یہودی لابی اسلام مخالف ہے۔
امریکی صدر کی انتہا پسندانہ سوچ کی بدولت مسلم ممالک پر پابندیاں اور پالیسیاں عالمی امن کیلئے شدید خطرہ ہیں اور امریکہ اور کینیڈا میں مساجد پر حملے ڈونلڈ ٹرمپ کی اسلام دشمن پالیسیوں کا ہی شاخسانہ ہیں مساجد پر حملہ کرنیوالے دہشتگردوں کو بے نقاب کیا جائے۔
سرفراز نقوی کا کہنا تھا کہ متعصبانہ پالیسیاں ختم نہ کی گئیں تو نہ صرف امریکہ کو عالمی تنہائی کا سامنا کرنا پڑے گا بلکہ ٹرمپ کی منفی پالیسیوں سے پوری دنیا جنگ کی لپیٹ میں آ جائے گی اقوام متحدہ سمیت انسانی حقوق کی علمبردار تنظیمیں مسلمانوں کیخلاف ہونیوالی دہشتگردی کا فوری نوٹس لے۔مرکزی صدر کا کہنا تھایہ چند ممالک کا نہیں بلکہ عالم اسلام کا مسئلہ ہے۔
انہوںنے مطالبہ کیا حکومت پاکستان کو پارلیمنٹ میں امریکہ کے ان انتہاپسندانہ اقدام کے خلاف قرارداد پیش کرنی چاہئے۔