اسلام آباد (جیوڈیسک) امریکہ میں ریپبلکن ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر منتخب ہونے کی خبر آنے سے کچھ دیر پہلے ایشیائی بازار حصص کی طرح پاکستان میں بھی اسٹاک ایکسچینج پر منفی رجحان دیکھا گیا لیکن فتح کے بعد ٹرمپ کے ہونے والے خطاب سے صورتحال میں بہتری آنا شروع ہوئی۔
ایشیائی بازار حصص میں ڈیموکریٹ ہلری کلنٹن کی کامیابی کی توقع ظاہر کی جا رہی تھی لیکن جیسے ہی ٹرمپ کی برتری واضح فرق میں تبدیل ہونا شروع ہوئی تو نہ صرف بازار حصص میں کاروبار کے آغاز پر مندی دیکھی گئی بلکہ ڈالر کی قدر اور تیل کی قیمتوں میں بھی گراوٹ دیکھنے میں آئی۔
پاکستان کے بازار حصص میں بھی بدھ کو کاروبار کے آغاز پر ڈیڑھ فیصد کمی دیکھی گئی تھی لیکن بازار بتدیج بہتری کے ساتھ دن کے اختتام پر مثبت انداز میں بند ہوا۔
پاکستان میں اسٹاکس اورکاروباری سرگرمیوں پر نظر رکھنے والے مبصرین کا کہنا ہے کہ نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی تقریر میں امریکی معیشت کو فروغ دینے کا جو عزم ظاہر کیا اس سے سرمایہ کاروں کو بھی ایک مثبت پیغام ملا ہے۔
ٹاپ لائن سکیورٹیز کے سربراہ محمد سہیل نے کہا کہ پاکستانی بازار حصص اور کاروبار پر امریکہ کی پالیسی کی تبدیلی میں زیادہ منفی اثر پڑنے کا خدشہ نہیں ہے کیونکہ ان دونوں ملکوں کے درمیان حالیہ برسوں میں تجارت اور مالی لین دین ماضی کی نسبت کم ہوا اور تجارتی حوالے سے پاکستان کا انحصار بھی اس ملک پر کم ہوا ہے۔
“ایسے ممالک جن کی امریکہ سے تجارت زیادہ ہے وہ بالخصوص متاثر ہو سکتے ہیں جیسے کہ چین اور دوسرے بہت سارے ممالک۔۔امریکی اقتصادیات اور دوسری بڑی اقتصادیات میں سست روی تھوڑی بہت دیکھی جا سکتی ہے۔ لیکن یہ قبل از وقت ہے دیکھنا یہ ہے کہ ان (ٹرمپ) کی اصل پالیسی وہی ہوتی ہو جو انھوں نے اپنی انتخابی مہم میں کہی تھی۔”
انوسیٹمنٹ اینڈ فنانس سکیورٹیز لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر اور معاشی تجزیہ کار مزمل اسلم بھی اس خیال سے متفق ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی کاروباری برادری کا تعلق امریکہ میں برآمدات کی حد تک ہے جو ان کے بقول اتنی زیادہ نہیں لہذا پالیسی میں تبدیلی کی صورت میں کسی بڑے منفی رجحان کی توقع نہیں۔
مزمل اسلم نے کہا کہ ٹرمپ کاروباری شعبے سے تعلق رکھتے ہیں اور امریکی معیشت کو بہتری کی طرف لے جانے کے لیے جو اقدام کریں گے تو اس سے بلاشبہ عالمی معیشت بھی ترقی کرے گی۔
“ٹرمپ نے آج کی تقریر میں کہا کہ میں امریکہ کی (پوری طرح) تعمیر نو کروں گا۔ ٹرمپ امریکہ میں سرمایہ کاری پر توجہ دیں گے اور ایک بات ہے کہ دنیا میں اگر امریکہ ترقی کرتا ہے تو اس کے پوری دنیا پر مثبت اثرات ہوتے ہیں کہ امریکہ کے اندر سب کچھ نہیں ہے اسے پوری دنیا سے منگوانا پڑتا ہے، تو اس کا فائدہ ہر اکنامی کو ہوگا بلواسطہ یا بلواسطہ۔”
ٹرمپ امریکہ کے آزاد تجارتی معاہدے کو ملکی معیشت کے لیے مشکلات کا سبب قرار دیتے ہوئے اس کی مخالفت کرتے رہے ہیں اور وہ یہ کہہ چکے ہیں کہ اس سے امریکہ میں بے روزگاری میں اضافہ ہوا ہے اور وہ ایسے معاہدوں کے حق میں نہیں۔
تجزیہ کاروں کا کہنا تھا کہ پالیسی میں تبدیلی سے پاکستان کی امریکہ کے لیے برآمدات میں اضافے کی توقع کی جا سکتی ہے۔