واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکا میں صدارتی نامزدگی کیلیے ڈیموکریٹک امیدواروں نے اپنے حریف رپبلکن ڈونلڈ ٹرمپ کو ان کے متنازع بیانات پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ امریکی اقتصادیات اور شدت پسند گروپ داعش کو شکست دینے کو ترجیح تصور کرتے ہوئے اس پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔
نیوہمپشائر میں ہونیوالے مباحثے میں سابق وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ داعش کیلیے بھرتیاں کرنے والے بہترین آدمی ہیں۔ ٹرمپ کے اسلام مخالف بیانات لوگوں کو داعش میں شمولیت پر اکسا رہے ہیں، ٹرمپ کے متنازع بیانات کو لوگوں کے کانوں تک پہنچنے سے روکنے کی ضرورت ہے۔
شام میں اتحادی کوششوں کی حمایت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ خطے میں امریکی زمینی فوج بھیجنا ایک اسٹرٹیجک غلطی ہو گی کیونکہ شدت پسند ایسا ہی دیکھنا چاہتے ہیں۔ سینیٹر برنی سینڈرز نے کہا کہ امریکا شام میں ایک ہی وقت میں کامیابی سے داعش اور صدر بشارالاسد سے مقابلہ نہیں کر سکتا۔ اس وقت امریکا کی پہلی ترجیح داعش ہونی چاہیے۔ برنی سینڈرز نے کہا کہ امریکا کو دنیا کی پولیس نہیں سمجھا جانا چاہیے اور داعش کیخلاف جنگ میں روس سے اتحاد اور مسلم ممالک سے فوجیوں کو شامل کرنے کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ سعودی عرب کو کہتے کہ وہ یمن میں لڑائی کی بجائے داعش پر توجہ دے اور قطر سے یہ کہتے ہیں کہ وہ اربوں ڈالر فٹبال کے عالمی کپ پر صرف کرنے کی بجائے اس دہشت گردی کے خلاف وسائل فراہم کرے جو اس کے دروازے تک پہنچ چکی ہے۔