واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بروز جمعرات دستخط کیے جانے کی توقع ہونے والے ویزے کے نئے عمل درآمد سے ملک میں مستقل رہائش کا حق رکھنے والے یعنی گرین کارڈ ہولڈرز اور ویزے کی مدت موجود ہونے والے افراد متاثر نہیں ہوں گے۔
امریکی وال سٹریٹ جرنل میں شائع ہونے و الی اور ٹرمپ انتظامیہ سے قربت رکھنے والے حلقوں کے حوالے سے اس خبر میں اس بات کا دعوی کیا گیا ہے کہ ویزے امور پر عمل درآمد کا اطلاق اب کے بعد ویزے کی درخواست دینےو الے غیر ملکیوں پر ہو گا۔
خبر کے مطابق مسلم آبادی کی اکثریت کے حامل سات ملکوں کے شہریوں پر 90 دن کی مدت کے لیے امریکہ میں داخلے پر پابندی عائد کرنے والے 27 جنوری کے حکم نامے سے مشابہہ ایک نیا عمل درآمد مذکورہ ملکوں کو ہی متاثر کرے گا۔
یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ امریکی حکام کے مطابق سفری پابندیوں کے حوالے سے جاری ہونے والے ڈونلڈ ٹرمپ کے نئے حکم نامے میں عراق کا نام شامل نہیں ہوگا۔
وائٹ ہاؤس کے 4 عہدیداران نے امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کو بتایا کہ یہ فیصلہ پینٹاگون اور امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے بھاری دباؤ کے بعد سامنے آیا، جس میں وائٹ ہاؤس پر زور دیا گیا تھا کہ وہ داعش کے خلاف جنگ میں مصروف عراق پر سفری پابندیاں عائد کرنے کے فیصلے پر نظرثانی کریں۔
مذکورہ عہدیداروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ دیگر 6 مسلم ممالک ایران، لیبیا، صومالیہ، صوڈان، شام اور یمن پر سفری پابندیاں نئے حکم نامے میں بھی برقرار رہیں گی جبکہ یہ پابندی 90 دن کے لیے مؤثر ہوگی۔
اطلاع کے مطابق اس سے قبل کے حکم نامے کے مسترد ہونے پر ٹرمپ اب نئے حکم نامے میں کسی قسم کی رکاوٹ کا سامنا نہیں کرنا چاہتے، اس بنا پر وائٹ ہاوس کی متعلقہ ٹیم قانون سازوں کے ساتھ صلاح مشورہ کرتے ہوئے نئے حکم نامے پر کام کر رہی ہے۔