واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکا کی سپریم کورٹ نے سفری پابندی کے صدارتی حکم نامے کے حق میں فیصلہ دے دیا۔ اب کئی مسلم ممالک کے شہریوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی عائد ہو گی، فیصلے کے خلاف نیویارک اور واشنگٹن میں مظاہرے ہوئے۔
امریکا کی سپریم کورٹ نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مسلم ممالک پر پابندی کےحق میں فیصلہ دے دیا اب کئی مسلم ممالک کے شہریوں کی امریکا میں داخلے پر پابندی ہوگی۔ لوئر کورٹس نے اس پابندی کو غیرآئینی قرار دیا تھا۔ تاہم اعلیٰ عدالت نے 4 کے مقابلے میں 5 سے اس فیصلے کو تبدیل کر دیا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس فیصلے کو زبردست کامیابی قراردیا ہے۔
امریکا میں مسلمانوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والے گروپوں نے سپریم کورٹ کے اس فیصلے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ نیویارک میں عدالتی فیصلےکے بعد درجنوں شہری سڑکوں پر آگئے اور احتجاجی مظاہرہ کیا۔ واشنگٹن میں بھی شہریوں نے عدالتی فیصلے کی مذمت کی۔
امریکی مسلمانوں نے اس فیصلے کو مذہبی تصب قرار دیتے ہوئے پریشان کن پیش رفت کہا ہے۔ امریکی صدر کی جانب سے لگائی گئی سفری پابندی کی زد میں ایران، لیبیا، صومالیہ، شام اور یمن کے شہری آئیں گے۔