ٹرمپ نے امریکی انتخابی سکیورٹی کے سربراہ کو ہی برخاست کر دیا

Präsident Trump

Präsident Trump

امریکا (اصل میڈیا ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابی سکیورٹی کے لیے ذمہ دار اس اعلی عہدیدار کو برخاست کردیا ہے جس نے انتخابات میں ان کے دھندلی کے دعوں کی سختی سے تردید کی تھی۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کو اپنی ایک ٹویٹ کے ذریعے اعلان کیا کہ انہوں نے ‘سائبر سکیورٹی اور انفرا اسٹرکچر سکیورٹی ایجنسی’ (سی آئی ایس اے) کے ڈائریکٹر کرس کریب کو ان کے عہدے سے فوری طور پر برطرف کر دیا ہے۔ سی آئی ایس اے امریکہ میں محکمہ داخلہ کے ماتحت کام کرتا ہے۔

سن 2016 کے صدارتی انتخابات میں روس کی جانب سے مداخلت کے الزامات سامنے آنے کے بعد اس ادارے کا قیام خود ٹرمپ کی انتظامیہ نے 2018 میں کیا تھا۔ اس کا مقصد انتخابات کو بیرونی مداخلت اور ہر طرح کی دھاندلیوں سے محفوظ رکھنا ہے۔

منگل 17 نومبر کو اپنی متعدد ٹویٹ میں صدر ٹرمپ نے دعوی کیا کہ کرس کریبس نے حالیہ انتخابات میں سکیورٹی کے دفاع کے تعلق سے جو بیانات دیے وہ ”انتہائی غلط ہیں۔” ٹرمپ نے انتخابات میں اب تک اپنی شکست اور جوبائیڈن کی جیت کو تسلیم نہیں کیا ہے اور بغیر ثبوت و شواہد کے بڑے پیمانے پر انتخابات میں دھاندلیوں اور مشینوں میں گڑبڑی کے الزامات لگاتے رہے ہیں۔

لیکن انتخابات سے متعلق اداروں نے ٹرمپ کے ان دعووں کو مسترد کردیاہے۔ سی آئی ایس اے اور ریاستوں کے انتخابی حکام نے گزشتہ ہفتے ایک مشترکہ بیان میں کہا تھا کہ اس بات کے دور دور تک کوئی شواہد نہیں ہیں کہ بیلٹ پیپرز یا پھر ووٹنگ مشین سے کسی طرح کا کوئی سمجھوتہ کیا گیا ہو۔ ان کا کہنا ہے کہ 2020 کے انتخابات ملک کی تاریخ میں محفوظ ترین اور شفاف انتخابات میں سے ایک ہیں۔

ادھر کرس کریبس نے بھی اپنی ایک ٹویٹ کے ذریعے جو بات کہی اس سے لگتا ہے کہ انہوں نے اپنی برخاستگی کی تصدیق کر دی ہے۔ انہوں نے اپنے ذاتی ٹویٹر ہینڈل سے ایک ٹویٹ میں لکھا، ”خدمات کا اعزاز حاصل ہے۔ ہم نے اسے اچھے طریقے سے کیا۔ آج دفاع کریں، کل کو ہم اس کو محفوظ بھی کر لیں گے۔”

مقامی میڈیا کی خبروں کے مطابق کریب کو اپنی برخاستگی کا علم ٹرمپ کی ٹویٹ سے ہوا۔ اس دوران سینیٹ میں انٹیلیجنس سے متعلق سلیکٹ کمیٹی کے نائب سربراہ مارک وارنر نے کرس کریب کی حمایت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کرس کریب ایک بہترین سول سرونٹ ہیں جنہوں نے، ”عین امریکی توقعات کے مطابق ہمارے انتخابات کو تحفظ فراہم کیا۔ صدر نے انہیں صرف حق بات کہنے کے لیے برخاست کردیا جس سے صورت حال کا اندازہ کیا جا سکتا ہے۔”

ابھی نومنتخب صدر جو بائیڈن اور ان کی ساتھی نائب صدر کمالہ ہیرس کی جانب سے کرس کریب کی برخاستگی پر کوئی رد عمل سامنے نہیں آیا ہے۔

سی آئی ایس اے پر ووٹنگ مشینوں اور بیلٹ پیپرز کی گنتی کرنے والی مشینوں کے تحفظ کی ذمہ داری ہوتی ہے تاکہ انہیں کسی بھی طرح کی بیرونی یا پھر اندرونی مداخلت سے محفوظ رکھا جا سکے۔

اطلاعات کے مطابق صدر ٹرمپ کی ٹیم کرس کریب سے اس لیے بھی ناراض ہے کہ ان کا ادارہ افواہوں پر کنٹرول کے لیے ایک خاص ویب سائٹ ‘ریومر کنٹرول’ چلاتا ہے جو انتخابی عمل سے متعلق غلط خبروں اور افواہوں کے ازالے کا کام کرتی ہے۔ گزشتہ کئی روز سے ٹرمپ کی ٹیم انتخابات سے متعلق مختلف طرح کی افواہیں اور جھوٹی خبریں پھیلانے کا کام کرتی رہی ہے تاہم اس ویب سائٹ نے بڑے موثر انداز میں اس طرح کے پروپیگنڈے کا مقابلہ کیا ہے۔

انتخابات میں ناکامی کے بعد ٹرمپ نے سب سے پہلے اپنے وزیر دفاع مارک ایسپر کو برخاست کیا تھا۔ انہیں بھی ٹویٹ کے ذریعے برخاستگی کا پتہ چلا تھا۔ اور کرس کریب کی برخاستگی اس نوعیت کی دوسری برخاستگی ہے۔