امریکا (اصل میڈیا ڈیسک) صدر ایران حسن روحانی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس سے علیحدگی پر اپنی مسرت کا اظہار کیا ہے۔
روحانی نے کابینہ اجلاس کے بعد ایجنڈے کے بارے میں اپنے جائزے پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہم نو منتخب صدر جو بائڈن سے جوہری معاہدے کو بحال کرتے ہوئے ہمارے ملک پر عائد پابندیوں کو ہٹائے جانے کی توقع رکھتے ہیں۔اگر ایسا ہوا تو پھر ایران بھی معاہدے کی ضمانتوں پر کاربند ہو جائیگا۔
عہدِ صدارت بھر کے دوران ایران کے خلاف سخت گیر مؤقف روا رکھنے وال ٹرمپ پر تنقید کرتے ہوئے صدر روحانی نے کہا کہ بعض حلقے بائڈن کی آمد ہمارے لیے باعث مسرت ہونے کا کہہ رہے ہیں، نہیں ایسا نہیں ہم ان کی آمد کے بجائے ٹرمپ کی روانگی سے خوش ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اس شخصیت نے ویکسین کے حصول تک کی ہمیں اجازت نہیں دی، کسی بھی قسم کی اقدار سے ہم آہنگ نہ ہونے والی اس غنڈہ گردی کا خاتمہ ہمارے لیے باعث خوشی ہے۔
بائڈن انتظامیہ کے ایران کے معاملے پر اپنی ترجیح کو وضع کرنے کا ذکر کرنے والے روحانی نے بتایا کہ صحیح راستے کا تعین کرتے ہیں تو یہ راستہ بھی ہموار ہے لیکن غلط راستے کو چنا گیا تو اس کے لیے بھی ہم تیار ہیں۔