استنبول (اصل میڈیا ڈیسک) صدر رجب طیب ایردوان نے سوئٹزرلینڈ کے جنیوا شہر میں قبرص مذاکرات کے بارے میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا، “مجھے جنوبی قبرص پر بالکل اعتماد اور یقین نہیں ہے، انہوں نے کبھی بھی دیانتداری سے کام نہیں لیا۔”
جناب ایردوان نے استنبول میں اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’’ “اب اس عمل کو 2-3 ماہ تک مؤخر کر دیا گیا ہے اور مجھے نہیں لگتا کہ اس کے بعد بھی کوئی نتیجہ برآمد ہوگا۔ کیوں کہ وہ ایماندار نہیں ہیں۔ انہوں نے جھوٹ بولا اوردھوکہ بازی سے کام لیا۔ انہوں نے اس کے نتیجے میں کیے گئے ریفرنڈم تک کا احترام نہیں کیاتھا اب بھی یہ اپنی پرانی ڈگر پر چل رہے ہیں۔ جب وہ دیانتداری سے کام کریں گے تو وہ ہم میں بھی ایمانداری دیکھیں گے۔ جب تک اس مؤقف کو نہ اپنایا گیا ہم کسی معاہدے تک نہیں پہنچ سکتے۔‘‘
ترکی میں کورونا وائرس کے خلاف ویکسینیشن کے عمل کے بارے میں رجب طیب ایردوان نے کہا، “میں قبول نہیں کرتا ہوں کہ ہمیں ویکسین کی فراہمی میں کوئی مشکلات پیش آئیں گی۔ ہمارے پاس کافی تعداد میں ویکسین کی خوراکیں موجود ہیں۔ اس کے نتیجے میں ہمارے ساتھ بات چیت کے نتیجے میں روس سے اسپوٹنک وی ویکسین آنے والی ہے اور یہ آئے گی۔ ”
بائیون ٹیک ویکسین کی ترسیل کے بارے میں بات کرتے ہوئے ترک صدر نے بتایا کہ جرمنی نے اس کا عندیہ دے رکھا ہے یہ بھی شرمندہ تعبیر ہو گا ۔
انہوں نےمقامی ویکسین کی تیار پر بات کرتے ہوئے کہا مجھے یقین کامل ہے ہم یہ کام احسن طریقے سے سرانجام پائے گا۔ اس پر ہماری جامعات اور دوا ساز فرمیں دن رات کام کر رہی ہیں۔ میں ان کی جانب سے فراہم کردہ معلومات کے حوالے سے کہتا ہوں کہ ستمبر۔ اکتوبر تک ہم مقامی ویکسین کی باقاعدہ پیداوار شروع کر دیں گے۔