اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیراعظم کے صاحبزادے حسین نواز کی جے آئی ٹی میں چوتھی پیشی ہوئی، چار گھنٹے سے زائد سوالات کا جواب دیتے رہے۔
پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو میں حسین نواز نے کہا جے آئی ٹی دوبارہ بلائے گی تو آجاؤں گا، ہم نے عدالتی ہی نہیں انتظامی احتساب کا بھی سامنا کیا ، جو سمجھتے ہیں ہم احتساب سے بھاگ جائیں گے ، وہ شرمسار ہیں ، جے آئی ٹی مطمئن ہوئی یا نہیں ، وہی سوال کا جواب دیں گے ، فلیٹس متنازعہ نہیں ہے ، اس پر اپنا موقف سپریم کورٹ میں دے چکے ہیں ، آج بھی پرانے الزامات کا سامنا ہے ، ہمارے خلاف آج تک کوئی ثبوت سامنے نہیں لایا جا سکا ، وزیراعظم نے ہمیشہ قانون کی پاسداری کی ہے اور قانون کی پاسداری کا درس دیا۔
واضح رہے وزیراعظم کے صاحبزادے حسین نواز چوتھی مرتبہ جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے ، جوڈیشل اکیڈمی اسلام آباد کے باہر سیکورٹی انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں ، پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما آصف کرمانی ، طارق فضل چودھری ، حنیف عباسی ، ضیاء اللہ شاہ ، طاہرہ اورنگزیب ، شیخ انصر عزیز اور کارکنان کی بڑی تعداد جوڈیشل اکیڈمی کے باہر موجود تھی ، فیڈرل بورڈ آف ایجوکیشن اور شفاء انٹرنیشنل ہسپتال کی طرف سے آنے والے راستوں کو خاردار تاروں اور بلاکس رکھ کر بند کیا گیا ، اس کے علاوہ جوڈیشل اکیڈمی آنے والی رابطہ سڑکوں پر بھی رکاوٹیں رکھی گئی ہیں ، پولیس کی بھاری نفری جوڈیشل اکیڈمی کے باہر تعینات رہی۔