کابل (جیوڈیسک) امریکی فوج کے ایک جنرل کے مطابق افغانستان میں شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ قدم جما رہی ہے اور زیادہ بڑے خطرے کے طور پر ابھر سکتی ہے۔
افغانستان میں تعینات بریگیڈیئر جنرل ولسن شوفنر نے پینٹاگون میں موجود صحافیوں سے ٹیلی فون پر بات کرتے ہوئے کہا کہ دولتِ اسلامیہ نے افغانستان میں ابھی یہ صلاحیت حاصل نہیں کی کہ وہ ایک وقت میں ایک سے زیادہ علاقوں میں منظم انداز میں عسکری کارروائیاں کر سکے۔
بریگیڈئیر جنرل نے کہا’ ہم نے دیکھا ہے کہ کسی حد تک ان کی صلاحیتوں میں اضافہ ہوا ہے لیکن ابھی کارروائیاں کرنے کی اس حد تک نہیں پہنچے ہیں جیسا کہ ہم نے عراق اور شام میں دیکھا ہے۔
اگرچہ اس میں زیادہ پریشان کن اور خطرناک بننے کی صلاحیت موجود ہے اور اس کو زیادہ سنجیدگی سے لینے کی ضرورت ہے۔‘امریکی جنرل کے مطابق افغانستان کے ان علاقوں میں دولتِ اسلامیہ کے جنگجوو¿ں کی طالبان سے جھڑپیں ہو رہی ہیں جہاں دولتِ اسلامیہ طالبان کے زیر اثر علاقوں پر قبضہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔