راولپنڈی (جیوڈیسک) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کارکنوں نے یوم آزادی کے روز اپنے آزادی مارچ کے لیے خصوصی تیاریاں شروع کردی ہیں جن میں کھانے کی اشیاء کا بدوبست کرنا بھی شامل ہے۔
ایسا کہا جارہا ہے کہ تحریک انصاف کے کارکنوں نے کھانے پینے کے معاملات کو حتمی شکل دے دی ہے۔ پی ٹی آئی شمالی پنجاب کے صدر صداقت علی عباسی نے ڈان کو بتایا کہ پورے ملک سے اسلام آباد کا رخ کرنے والے پارٹی کارکنان کے لیے رعایتی قیمتوں پر کھانا دستیاب ہوگا۔
ذرائع کے مطابق پارٹی کے مقامی رہنما کھانے کی مشہور جگہوں کے مالکان کے ساتھ رابطے میں ہیں جن سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ پارلیمنٹ ہاؤس کے ساتھ اپنا اسٹال لگالیں۔
ایک سینئر پارٹی رہنما نے ایک نامور پلاؤ بنانے والے ریسٹورنٹ سے دھرنے کے قریب موبائل کینٹین لگانے کی درخواست کی گئی ہے۔ شرکاء اس کینٹین سے 70 یا 80 روپے میں کھانا خرید سکیں گے جبکہ 50 روپے کا فرق پارٹی برداشت کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی کے تین کھانے آؤٹ لیٹس کے ساتھ معاملات طے پاگئے ہیں تاہم ان کا کہنا تھا کہ ہوٹل مالکان حکومت کے ردعمل کو لیکر فکرمند ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مالکان کی فکر دور کرنے کے لیے پارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ کھانا پی ٹی آئی کی جانب سے کرائے پر لی گئی گاڑیوں میں منتقل کیا جائے گا جبکہ ہر آؤٹ لیٹ کا ایک نمائندہ کھانا خریدنے والوں سے پیسے وصول کرنے کے لیے موجود ہوگا۔
کیٹررز سے درخواست کی گئی ہے کہ شرکاء کے لیے کھانے کی کمی نہ ہو، ابتدائی طور پر 5000 کھانے کے پیکٹس کا آرڈر دیا گیا ہے تاہم بعد میں ٹرن آؤٹ دیکھنے ہوئے مزید آرڈر دیے جائیں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ دھرنے میں جڑواں شہروں سے ایک لاکھ افراد شرکت کریں گے۔