سونامی کا کمزرو ہوتا زور….؟؟؟

Karachi

Karachi

آج اپنا کالم شروع کرنے سے پہلے تذکرہ کرنا چاہوں گا عیدالفطر پر پیش آئے سانحہ کلفٹن سمیت کراچی کے دیگر مقامات ہاکس بے، سنہراپوائنٹ اور سی ویو پر نہاتے ہوئے ڈوب کر ہلاک ہونے والے اپنے ان 40 سے زائد پاکستانیوں کا جو سمندر کی بے رحم لہروں کی نظر ہو گئے اور اِس پر آشوب دنیا سے منہ موڑ کر ہم سے اچھی جگہہ پر چلے گئے ہیں یہ ٹھیک ہے کہ اِن کی ہلاکتوں میں بڑی حد تک سندھ حکومت کے ذیلی اداروں کے ذمہ داران کی بھی کوتاہیاں ہیں تو وہیں اِن مرحومین کی اپنی بھی لاپرواہی اور کسی کی نہ سننے والی ضد کو بھی مورودِ الزام ٹھیرانا درست ہو گا کہ ایسے موقعوں پر بہت سے لوگ ایساہی کرتے ہیں اور سمندر کی بے رحم لہروں کو پکڑنے کے چکر میں اِن کی آغوش میں چلے جاتے ہیں اور پھر کسی ناگہانی آفت کی نظر ہو کر اپنی موت کو خود ہی دعوت دے ڈالتے ہیں۔

جیسا کہ ایام عید پر سمندر کے نہانے والوں نے ایسا کیا ہو گااور یوں اِن کی ہلاکتوں نے سب کی عید کی خوشیاں ماند کر دیں اور شہرِ کراچی سمیت سارے ملک کی عید کی خوشیاں سوگ میں تبدیل کر دیں ایسے میں دعاہے کہ ہے کہ اللہ ہلاک ہونے والوں کو جنت الفردوس میں بلند درجات عطا فرمائے اور اِن کی لواحقین کو صبرِ جمیل پر اجرِ عظیم دے (آمین)۔

ہاں ..! تو اب میں آتاہوں اپنے آج کے کالم کے اصل موضوع کی جانب ایک طرف پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان المعروف مسٹرسونامی خان نے اپنے ایک انٹرویواور عید کے روزپارٹی کارکنان سے گفتگو کرتے ہوئے کہاہے کہ کارکنان 14اگست کے آزادی مارچ کی بھرپور تیاریاں شروع کریں ہر صورت مارچ ہو گااور مُلک میں حقیقی تبدیلی ضرورآئے گی، 14اگست کا آزادی مارچ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑااحتجاج ہو گااِس موقع پر عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم 14اگست کو بتائیں گے کہ عام انتخابات میں (ن) لیگ اور دیگر لوگوں نے کیسے دھاندلی کی ہے اور اِسی کے ساتھ ہی مسٹرسُونامی نے اپنے اِس عزم کو دُھرایاکہ اِس روزہم وہاں تب تک دھرناختم نہیں کریں گے۔

Imran Khan

Imran Khan

جب تک ہم اپنے مطالبات نہ منوالیںاپنے کارکنان سے گفتگوکے دوران عمران خان اپنے فطری انداز سے ذراجذباتی ہوئے اور اپنی اِسی حالتِ جذبات میں یہ تک کہہ گئے کہ ہمارے تمام کے تمام مطالبات جمہوری اور آئین کے عین مطابق ہیہماراکوئی ایک بھی مطالبہ اور نقطہ آئین کے باہرنہیں ہے اِن کا ساتھ میں یہ بھی کہناتھاکہ ہمارا مطالبہ مڈٹرم الیکشن کا بھی نہیں ہو گاجس کا عمران خان نے یہ جواز پیش کیا کہ مڈٹرم اِس وقت ہوتاہے جب الیکشن ٹھیک ہوں اِن کا اپنی گفتگومیں یہ بھی کہناتھاکہ جس الیکشن سے موجودہ حکومت اقتدارکی مسند پر قابض ہے اور اپنے اُلٹے سیدھے اقدامات سے مُلک اور قوم کا نقصان کر کے دیوار سے لگارہی ہے یہ توساراالیکشن ہی سراسر جعلی مینڈیٹ پر مبنی ہے، اِن کا اِس موقع پر یہ بھی کہنا تھا کہ اِس دھاندلی زدہ الیکشن پر مڈٹرم نہیں بلکہ ہم ری الیکشن کی قانونی اور آئینی بات کریں گے اور مسٹرعمران خان اپنے مخصوص انداز سے ن لیگ اوراِس کی حکومت کی موجودہ پوزیشن پر اپنے اِس الزام کو یقین کے ساتھ دُھرایاکہ ”ن لیگ ایک فاشٹ جماعت ہے جو آمرکی نرسری میں پلی ہے۔

اُنہوں نے اپنے اِس الزام کو ثابت کرنے کے لئے یہ بھی کہاکہ ”یہ اپنی اِس بات پر قائم ہیں اور یہ ثابت کریں گے کہ اِن کی جمہوریت صرف اپوزیشن میں ہی نظرآتی ہے، اُنہو ں نے کہا کہ آج ہم دھاندلی اور حکمرانوں کے رویوں کے خلاف نکل رہے ہیں تو حکمران فوج کے پیچھے کیوں چھپ رہے ہیں..؟ کیوں کہتے پھر رہے ہیں کہ ہمیں نظر بند کر دیں گے، اِنہیں اپنی دھاندلی سے آئی حکومت کے جانے کا خوف ہے اور یہ یہی چیزچھپارہے ہیں عمران خان المعروف مسٹرسونامی نے کہاکہ یقینا 14 اگست سے (ن) لیگ کی حکومت کے خاتمے کے لئے اُلٹی گنتی شروع ہو جائے گی اور حکمرانوں کو ہرصورت گھرجاناپڑے گا پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان المعروف مسٹر سُونامی خان نے اپنے کارکنان سے گفتگو کے دوران جہاں حکمران جماعت (ن)لیگ کو اپنے پروگرام اور عزائم سے آگاہ کیا تووہیں مسٹرسونامی خان یعنی کے عمران خان نے اپنے تبدیلی کے خاطر شروع کئے جانے والے آزادی مارچ کے آمنے سامنے، آگے پیچھے اور دائیں بائیں بندھ باندھنے اوراِن پر حکومت سے مذاکرات کے لئے دباؤڈالنے کے لئے متحرک جدہ اور واشنگٹن کے حکومتی یاروں کو بھی کھلے مگر انتہائی دبے ہوئے انداز سے متنبہ کرتے ہوئے خبردارکیاہے کہ جدہ اور واشنگٹن والے پاکستانی سیاست سے دور رہیں۔

12 ماہ سے کوئی بات مان نہیں رہے تھے عوامی پریشرپڑاتوسب کے ہوش ٹھکانے لگ گئے ہیں اور سب رابطے کرتے پھر رہے ہیں اُنہوں نے اپنے مخصو ص انداز سے مسکرارتے ہوئے کہاکہ اگر یہ ایساپہلے کر لیتے تو کیا کچھ نہیں ہوجاتا…؟؟اور اَب شہبازشریف بھی پیغامات بھجوا رہے ہیں مگراَب کسی بھی صورت ڈیل ہو گی اور نہ ہی ڈیل کا کوئی سوال پیدا ہو گااَب تو فیصلہ 14 اگست کے آزادی مارچ کا نتیجہ آنے پر ہی کچھ ہو گا” پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان المعروف مسٹرسونامی خان نے اپنے کارکنان سے گفتگو کے دوران اور بہت سی باتیں کیں تھیں مگر یہاں راقم الحرف نے صرف اُن ہی باتوں کا ذکر کیا ہے جنہیں عمران خان بار بار دُھراکر حکمران اور حکومت پر اپنا دباؤ بڑھائے ہوئے ہیں، یہ اِس بھی ہی قائم ہیں کہ جب تک کچھ ہونہیں جاتایہ اپنے یہی جملے جگہہ جگہہ دُھراتے رہیں گے۔اگرچہ آج اِس سے انکار نہیں ہے کہ عمران خان کے چودہ اگست کے آزادی وسونامی مارچ اور علامہ طاہر القادر ی کی انقلاب کی کال سے نوازشریف اوراِن کے ساتھی سخت دباؤ میں ہیں جیسے جیسے چودہ اگست کی تاریخ قریب آتی جارہی ہے ویسے ویسے حکومت کی پریشانی بڑھتی ہی جارہی ہے،مگراِس کے باوجود بھی نوازشریف اور اِن کے ساتھی نااُمیدنہیں ہوئے ہیں ،وزیراعظم نوازشریف نے عمران خان سے پوچھاہے کہ اتناکچھ کرنے کے پیچھے عمران خان اپنا اصل ایجنڈابھی تو قوم کو بتائیں یا یہ سب کچھ ہوایا خواب ہی میں کرنے کا ادارہ کئے ہوئے ہیں مگرپھربھی ایسالگتاہے کہ جیسے نوازشریف اور حکومتی اراکین کا اَبھی یہ دعویٰ ہے کہ یہ عمران خان کو بہلاپھسلاکرمسٹرسونامی خان کو ایسی لولی پاپ دے دیںگے کہ پی ٹی آئی کے چیئرمین اپنے چودہ اگست کے آزادی و سونامی مارچ کے غبارے سے خود اپنے ہی ہاتھوں سے ہوانکال دیں گے اور یہ نہ صرف ایساکریںگے بلکہ عمران خان حکومت کے خلاف کہے ہوئے اپنے وہ سارے الفاظ بھی واپس لے لیں گے جو ایک ماہ سے یہ نوازشریف اور حکومت کے خلاف استعمال کر تے رہے ہیں کیوں کہ آج حکومتی اراکین اور وزیراعظم نوازشریف کو اِس بات کا پوراپورایقین ہے کہ یہ سب مل کر اپنی چاپلوسیوں اور بول بچن سے عمران خان سے ہونے والی چوتھی ملاقات میں عمران خان المعروف مسٹرسونامی خان کے14اگست کے سو نامی مارچ کے زورکو کمزروکرنے میں کامیاب ہوجائیںگے اور اِس طرح عمران خان کا آزادی مارچ کے لئے شروع کیاجانے والا سونامی مارچ دم توڑکر تبدیلی کے اُس اندھیرے کنوئیں کی نظرہوجائے گاجس کا کبھی بھی کوئی تذکرہ بھی نہیں کرے گا۔

Nawaz Sharif

Nawaz Sharif

سب کچھ ایک خواب بن جائے گا دیکھتے ہیں کہ ایساہوتاہے جیساکہ حکومتی اراکین سوچ رہے ہیں یا ویساہوتاہے جیساکہ مسٹرسونامی چاہتے ہیں..؟۔ بہرکیف …!چودہ اگست کے آزادی مارچ کی کامیابی سے متعلق عمران خان کے بلند وبانگ دعوؤں اوراِس پر وزیراعظم نوازشریف اور حکومتی اراکین کے دباؤ میں آنے کے بعد نوازشریف کے خاص ٹاسک پر حکومتی اراکین کی عمران خان سے جاری ملاقاتوں کے سلسلے سے آئندہ دِنوں میں آنے والے نتائج پر عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشیداحمدنے قبل ازوقت اِن خدشات کا اظہارکیاہے کہ ”عمران مطالبات سے پیچھے ہٹے تو تحریک انصاف ختم ہوجائے گی” شیخ رشیداحمدنے اپنے اِن خدشات کا اظہارایک ایسے وقت میں کیا ہے کہ جب عمران خان اپنے چودہ اگست کے آزادی مارچ کو حتمی شکل دے چکے ہیں تووہیں حکومتی اراکین بھی عمران خان کو اِن کے راستے سے بھٹکانے اور ہٹانے کے لئے یہ راستہ دکھارہے ہیں کہ پارلیمنٹ ہی وہ واحدجگہہ ہے جہاں سے تبدیلی لائی جاسکتی ہے سوعمران خان کو بھی چاہئے کہ وہ اپنی تبدیلی کو لانے کے لئے پارلیمنٹ کا سہارالیں اور وہ اِس طرح جتنی بھی تبدیلی لاناچاہیں لاسکتے ہیں،اِس پر شیخ رشیداحمدکا یہ کہناہے کہ” عمران خان نے 14اگست کو مطالبات کی منظوری کے بغیرآزادی مارچ ختم کیا تو تحریک انصاف ختم ہوجائے گی،اِن کا کہناہے کہ تحریک انصاف پہلی مرتبہ قومی امتحان میں شریک ہوئی ہے جو بھی اپوزیشن جماعت 14اگست کے احتجاج سے پیچھے ہٹ گئی تو اِن کی سیاسی موت ہوجائے گی۔

شیخ جی نے اپنے ایک انٹریومیں یہ بھی کہادیاہے کہ نوازشریف جمہوری نہیں آمرجیسی سیاست کررہے ہیں اور عیدالضحیٰ سے پہلے قربانی ناگزیرہے،اُنہوں نے راناثناء اللہ کے استعفیٰ پر جیسے حیرانگی کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ ”(ن)لیگ راناثناء اللہ خان کا صدقہ دے کراپنی حکومت نہیں بچاسکتی،اِن کا کہناہے کہ جہاں اپنے تئیں ن لیگ نے رانا کا صدقہ دیا ہے تو وہیں آج آصف علی زرداری بھی نوازحکومت کو بچانے کے لئے کوشش کر رہے ہیںاور تن من دھن سے امریکاکے ساتھ مل کراین آراُوٹولے کی تیاریاں مکمل ہوچکی ہیں مگر شیخ جی نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ یہ سب کچھ ہونے کے باوجودبھی(ن) لیگ کی حکومت کو ختم ہونے سے دنیاکی کوئی طاقت نہیں بچاسکتی ،انہوں نے کہاہے کہ پاکستان میں جمہوریت بچانے کے لئے ہر حال میں(ن) لیگ کو مُلک میں مڈٹرم انتخابات کا اعلان کرناہوگا” آج شیخ رشیداحمدنے عمران خان کو اپنے جن خدشات سے آگاہ کیا ہے کیا عمران خان اِسے سنجیدہ لیںگے…؟یا حکومتی اراکین سے ملاقات کے بعد ملنے والی لولی پاپ سے بہل جائیں گے اور اپنے سونامی اور آزادی مارچ کو سمیٹ کر ایک طرف کردیںگے اور پھر وہی کردیںگے آج جس کا اظہارعوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشیداحمدنے کیا ہے…؟؟؟اَب دیکھتے ہیں کہ امتحان کی اِس کڑی گھڑی میں کون کون کس طرح اپنے اپنے مقاصد میں کامیاب ہوتاہے…؟آج اُس وقت کا انتظار آپ سب کی طرح مجھے بھی ہے …!!١١

Azam Azim Azam

Azam Azim Azam

تحریر : محمد اعظم عظیم اعظم
azamazimazam@gmail.com
فون نمبر: 03312233463