راولپنڈی (جیوڈیسک) پاکستان کے صوبہ پنجاب کے شہر راولپنڈی میں ایک کاروباری شخص کو کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان کے ایک گروپ کی مدد کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے جو شہر میں ٹی ٹی پی کے لیے تاجروں اور دیگر امیر افراد سے بھتے کے طور پر رقم وصول کر رہا تھا۔
ریجنل پولیس آفیسر(آر پی او) عمر اختر حیات لالیکا نے گزشتہ روز پیر کو اپنے دفتر میں میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ چند روز قبل شہر کے علاقے موہن پورہ کے رہائشی تاجر حاجی نعیم کو تاوان کے لیے اغوا کیا گیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ پولیس کی جانب سے مشتبہ شخص کا پتہ لگانے کے بعد اس نے ٹی ٹی پی کی مدد کرنے کا اعتراف کیا۔ عمر اختر حیات لالیکا نے کہا کہ ‘یہ مشتبہ شخص وزیرستان میں ٹی ٹی پی گروپ کو دولت مند اور کاروباری افراد کے موبائل نمبرز فراہم کرتا تھا تاکہ مذکورہ گروپ ان لوگوں کو فون کال کرکے لیے بھتہ کا مطالبہ کرسکے’۔
ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کے کچھ واقعات میں ان افغانستان میں رجسٹرڈ موبائل سموں کا بھی استعمال کیا گیا۔ آر پی او کا کہنا تھا کہ بھتہ لینے کے الزام میں دیگر تین افراد کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔ تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ سوائے ایک مشتبہ کاروباری شخص کے دیگر گرفتار ہونے والے مشتبہ اشخاص کا تعلق کالعدم تنظیم یا سیاسی جماعت سے نہیں ہے۔