ٹی ٹی پی سے منسلک دہشت گردوں کا نیٹ ورک پکڑا گیا

TTP

TTP

لاہور (جیوڈیسک) پولیس نے جمعہ کے روز تحریک طالبان اور ایسی ہی ایک اور تنظیم کے ساتھ منسلک دہشت گردوں اور ٹارگٹ کلرز کے ایک نیٹ ورک کو پکڑنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ایک ٹریفک وارڈن سمیت آٹھ دہشت گردوں کو گرفتار کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے پاس سے برآمد ہونے والے بہت بڑی مقدار میں دھماکہ خیز مواد، خودکش حملوں میں استعمال ہونے والی جیکٹس، لیپ ٹاپس اور غیرقانونی ہتھیار ضبط کرلیے گئے۔

پولیس نے گرفتار مشتبہ افراد کی شناخت بندروڈ، فضل کالونی کے شفیق شاہ، راوی روڈ کے وارڈن محمد اعظم، ثاقب انجم، عبیداللہ، محمد آفتاب، قاری مشتاق، حافظ عظیم اور قاری آصف محمود کے ناموں سے کی ہے۔ گرفتار ہونے والے افراد میں سے زیادہ تر کے بارے میں کہا گیا ہے کہ وہ کالعدم لشکر جھنگوی کے ان چھ اراکین کے ساتھی تھے، جو پچھلے مہینے پکڑے گئے تھے اور انہیں میڈیا کے سامنے پیش کیا گیا تھا۔

جمعہ کے روز ڈان کو معلوم ہوا کہ یہ گزشتہ مہینے سے کرائم انوسٹی گیشن ایجنسی (سی آئی اے) کی حراست میں ہیں لیکن ان کی گرفتاری کو مزید تفتیش کے لیے عام نہیں کیا گیا تھا۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ اس مبینہ دہشت گروپ کے دو اہم رکن کوٹ پنڈی داس، شیخوپورہ کے ہارون بھٹی اور سعید اب تک مفرور ہیں۔

انہوں نے یہ دعویٰ کیا کہ مشتبہ گرفتار افراد نے جب اپنے منصوبوں کا انکشاف کیا تب ہی حالیہ گرفتاریاں عمل میں آسکیں ان کا منصوبہ تھا کہ وہ کچھ سینئر پولیس افسران اور معاشرے کے مختلف شعبوں کی معروف شخصیات کو نشانہ بنائیں گے۔ کیپیٹل سٹی پولیس کے آفیسر چوہدری شفیق نے ایک نیوز کانفرنس کو بتایا کہ آٹھ مشتبہ افراد کے گرفتار ہونے سے دہشت گردی کا ایک منصوبہ ٹل گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گرفتار مشتبہ افراد نے مذہبی اور اہم شخصیات، سینئر صحافیوں، ڈاکٹروں، وکیلوں اور سینئر پولیس افسران کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا تھا اور یہ لگ بھگ 39 اہداف کے علاوہ کچھ اہم عمارتوں اور بین الاقوامی کمپنیوں کی نگرانی کا کام مکمل کرچکے تھے۔