تیونس(جیوڈیسک)تیونس کے معزول صدر زین العابدین بن علی کو تیسری مرتبہ موت کی سزا سنا دی گئی۔ تیونس کے معزول صدر زین العابدین بن علی کو 2011 میں سعودی عرب فرار ہونے کے بعد سے تیسری مرتبہ سزائے موت دی گئی ہے۔
جنوب مشرقی تیونس کے شہر سفیکس کی ایک فوجی عدالت نے بن علی کو اس انقلاب کے دوران جس میں ایک شخص ہلاک اور دو دوسرے زخمی ہوگئے تھے۔ علاقے میں احتجاج کو بہیمانہ طریقے سے دبانے پر سزائے موت سنائی ہے۔ اس وقت کے وزیر داخلہ رفیق بلحج قاسم کو10 سال قید جبکہ صدارتی گارڈ کے سابق سربراہ علی سریاتی کو عدم ثبوت کی بنا پر بری کر دیا گیا۔
تیونس کے معزول سابق مرد آہن کو پہلے ہی اس کی عدم موجودگی میں دو مرتبہ گزشتہ سال جون اور جولائی میں سزائے موت سنائی جا چکی ہے۔ ان کو یہ سزائیں اس عوامی تحریک پر خونیں کریک ڈائون کی بنا پر دی گئی ہیں جس کے نتیجے میں بالآخر ان کو اقتدار سے محروم ہونا پڑا اور عربوں میں بیداری کی تحریک پروان چڑھی۔