بن قردان (جیوڈیسک) تیونس کی ایک عدالت میں مقدمہ کی سماعت کے دوران کمرہ عدالت میں موجود ایک ‘داعشی’ ملزم نے جج پر اس کے ہتھوڑے سے حملہ کردیا جس پر وہاں پرموجود سیکیورٹی اہلکاروں کو مداخلت کرنا پڑی۔
داعش سے تعلق کے الزام اور تین سال قبل بن قردان شہر میں ایک دہشت گردانہ حملے میں ملوث جنگجو کا فوجی عدالت میں ٹرائل جاری تھا۔ اس دوران ملزم نے جج پر اس کے ہتھوڑے سے حملہ کردیا۔
مقامی خبر رساں اداروں کے مطابق ملزم کی عادل الغندری نے تیونس کی فوجی عدالت کےجج پر اس دوران حملہ کیا جب ملزم کے خلاف مقدمہ کی سماعت جاری تھی۔ ملزم نے جج کو اس کے ہتھوڑے سے اس کے سرپر مارنے کی کوشش کی تاہم یہ معلوم نہیں کہ آیا جج کو اس چوٹ آئی یا نہیں۔ تاہم پولیس نے فوری کارروائی کرکے ملزم کو پکڑ لیا۔
النغدری پر 7 مارچ 2016ء کو بن قردان شہر میں ایک فوجی کیمپ پر حملے اور تیونس میں امارت اسلامیہ کے قیام کا الزام عاید کیا جاتا ہے۔ اس حملے میں 55 جنگجو 12 فوجی اور 7 عام شہری مارے گئے تھے۔ پولیس نے تصادم کے الزام میں 52 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا تھا۔