تونس (اصل میڈیا ڈیسک) تونس کی پارلیمان کے اسپیکر راشد الغنوشی نے لیبیا کے حوالے سے تونسی صدر کے اختیارات سے تجاوز کرنے کا جواز پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ تونس کے لیبیا میں مفادات ہیں .. اور اسے غیر جانب دار نہیں ہونا چاہیے۔
تونس کے ایک چینل پر گفتگو کرتے ہوئے الغنوشی نے سابق صدر الباجی قائد السبسی پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے 2011 میں لیبیا میں انقلاب کی مدد کے لیے ہتھیار داخل کیے۔ الغنوشی کے مطابق “السبسی کا انقلاب میں اثر رہا اور ہم اپنے مفادات کے حوالے سے غیر جانب دار نہیں رہ سکتے”۔
لیبیا میں وفاق حکومت کے سربراہ کے ساتھ بات چیت کے حوالے سے الغنوشی کا کہنا تھا کہ “السراج کے ساتھ میری گفتگو پروٹوکول کے تحت تھی۔ یہ بات چیت لیبیا میں تونس کے بڑے مفادات کی روشنی میں ہوئی”۔
ادھر تونس کے پارلیمان کی خاتون رکن عبیر موسی نے ایک بار پھر یہ آواز اٹھائی ہے کہ الاخوان المسلمین کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا جائے۔
عبیر کا کہنا ہے کہ الاخوان المسلمین اور اس طرح کی تنظیموں اور ان کی قیادت سے تعلقات رکھنے والے کسی بھی شخص یا جماعت کو تونس میں کالعدم قرار دیا جائے اور انہیں انسداد دہشت گردی کے قانون کے تحت رکھا جائے۔