تیونس (جیوڈیسک) سیکیولر جماعت ’ ندا تونس‘ نے ملک میں سنہ 2011 میں آنے والے انقلاب کے بعد اتوار کو ہونے والے پہلے مکمل پارلیمانی انتخابات جیت لیے ہیں۔
سرکاری نتائج کے مطابق ندا تونس نے 217 سیٹوں میں سے 85 پر کامیابی حاصل کی جبکہ حکمران اسلام پسند جماعت ’حرکت النہصہ‘ 69 سیٹیں جیت سکیں ہیں اور وہ دوسری پوزیشن پر چلی گئی ہے سرکاری نتائج سے پہلے لگائے گئے اندازے صحیح ثابت ہوئے ہیں اور حرکت النہصہ پارٹی کے رہنماؤں نے ندا تیونس پر زور دیا ہے کہ وہ سب کو شامل کرکے حکومت بنائیں۔
پارلیمانی انتخابات میں حركت النہضہ اور ندا تونس کے علاوہ سیکیولر جماعتوں، کانگریس فار ریپبلک اور سیکیولر ڈیموکریٹک فورم اور سابق صدر زین العابدین بن علی کی حکومت کے سابق اہلکاروں نے بھی حصہ لیا۔
انتخابی نتائج کے حوالے سے ابتدائی جائزوں کے بعد حركت النہضہ کے رہنماؤں نے ندا تونس کو انتخابات میں کامیابی پر مبارکباد دیتے ہوئے ان پر زور دیا تھا کہ وہ وسیع البنیاد حکومت تشکیل دیں۔
اس جماعت کی کارکردگی سے وسیع توقعات وابستہ ہیں۔ تیونس کے تقربیاً 50 لاکھ شہریوں کا ووٹ کاسٹ کرنے کے لیے اندراج ہوا تھا۔ تیونس میں سنہ 2011 میں آنے والے انقلاب کے بعد ملک کا جمہویت کی طرف گامزن ہونے کو خطے میں ایک بری کامیابی کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔
خطے میں عرب سپرنگ میں مطلق العنان حکومتوں کے خلاف دوران بغاوت کے دوران سب سے پہلے انقلاب نیونس میں آیا جو سب سے کم پرتشدد تھا۔ نداء تیونس کی بنیاد 2013 میں پڑی تھی اور یہ آزاد اور سیکیولر رہنماؤں کے اتحاد کا مجموعہ ہے جس میں ایسے رہنما بھی شامل ہیں جو سابق صدر زین العابدین کے دور اقتدار کا حصہ تھے۔
انتخابات سے پہلے نداء تونس کا کہنا تھا کہ وہ اسلام پسند النہضہ سے، جس کے اخوان المسلمین کے ساتھ تعلقات ہیں، کبھی اتحاد نہیں کرے گی۔ سنہ 2011 میں تیونس کے لوگوں نے صدر زین العابدین بن علی کو ملک چھوڑنے پر مجبور کر دیا تھا۔
تیونس میں آنے والی اس تبدیلی نے دیکھتے ہی دیکھتے پورے خطے کو لپیٹ میں لے لیا اور مصر، لیبیا، یمن اور شام میں ایسی ہی تحریکوں نے جنم لیا۔ تاہم تیونس واحد ملک ہے جہاں عرب سپرنگ کے دوران آنے والی تبدیلی پائیدار ثابت ہوئی ہے۔
ان انتخابات میں سابق حکومت کا حصہ رہنے والے افراد بھی حصہ لینے کے اہل تھے۔ شاید اسی لیے تیونس کے صدر منصف المزروقی نے ان انتخابات کو انقلاب کے حامیوں اور انقلاب مخالفوں کے درمیان مقابلہ قرار دیا گیا تھا حركت النہضہ نے 2011 کے انتخابات میں 217 میں 89 نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔