ترکی (اصل میڈیا ڈیسک) صدر رجب طیب ایردوان کا کہنا ہے کہ ترکی نے افریقہ اور افریقی عوام سے کبھی بھی منہ نہیں موڑا۔
استنبول میں منعقدہ تیسرے ترکی-افریقہ شراکتداری سربراہی اجلاس کے تیسرے دن کا آغاز سرکاری استقبالیہ تقریب اور فیملی فوٹو شوٹ سے ہوا۔
سربراہی اجلاس کے افتتاحی اجلاس میں اپنی تقریر میں صدر ایردوان نے یاد دلایا کہ ترک قوم کے افریقی عوام کے ساتھ9ویں صدی سے انسانی تعلقات استوار ہیں اور اس بات پر زور دیا کہ ترکی کبھی بھی افریقہ اور افریقی عوام سے منہ نہیں موڑا۔
ترکی کےبراعظم خاص طور پر شمالی افریقی ممالک میں آزادی کی تحریکوں کی بھرپور حمایت کرنے کا ذکر کرنے والے ایردوان نے کہا کہ براعظم میں 2005 میں ترک سفارت خانوں کی تعداد12تھی جو کہ بڑھ کر 42 ہو گئی ہےاسی طرح انقرہ میں افریقی ممالک کے سفارت خانوں کی تعداد 10 سے بڑھ کر 37 ہو گئی ہے۔
انہوں نے بتایاکہ مشترکہ کوششوں کے نتیجے میں ترکی اور افریقہ کے تعلقات اس سطح پر پہنچے ہیں جن کا 16 سال قبل تصور بھی نہیں کیا جا سکتا تھا، ” خطہ افریقہ کے ساتھ ہماری باہمی تجارت کا حجم 5.4 بلین ڈالر تھا جو کہ 2020 میں 25.3 بلین ڈالر سے تجاوز کر گیا ہے۔ افریقی کانٹی نینٹل فری ٹریڈ زون ایگریمنٹ جنوری 2021 کو نافذ ہوا تھا۔ مجھے یقین ہے کہ ہم اپنی مشترکہ کوششوں سے اپنی باہمی تجارت کو 50 بلین ڈالر اور پھر 75 بلین ڈالر تک لے جائیں گے۔”
یہ بتاتے ہوئے کہ ترکی نے ترک رابطہ و تعاوین ایجنسی TIKA ، یونس ایمرے انسٹی ٹیوٹ، معارف فاؤنڈیشن، انادولو ایجنسی، ٹرکش ایئر لائنز، اور ہلال احمر جیسے اداروں کی بدولت پورے براعظم میں ترکی کی موجودگی کو وسعت دی ہے ، جناب ایردوان نے کہا، “ہم مل جل کر منافع حاصل کرنے، ترقی کرنے، مستقبل کی جانب شانہ بشانہ چلنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔”
کورونا ویکسین تک رسائی میں عالمی سطح پر عدم مساوات اور براعظم افریقہ کے اس سے متاثر ہونے پر زور دینے والے جناب ایردوان نے مزید بتایا کہ ’’ ہم اپنے وسائل کے مطابق آئندہ کے ایام میں 15 ملین کورونا خوراکوں کو فراہم کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں، ٹرکو واک ویکسین کی تیاری کے عمل کی تکمیل کے بعد ہم ترک قوم اور افریقی بھائیوں سمیت تمام تر بنی نو انسانوں کے لیے خدمات فراہم کریں گے۔
صدر نے کہا کہ دنیا پانچ سے بڑی ہے منشور کے ساتھ “ہم نہ صرف اپنے لیے بلکہ اپنے افریقی بھائیوں اور بہنوں کے لیے بھی لڑ رہے ہیں، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں افریقہ کو نمائندگی دینے کے لیے افواج کا اتحاد ہونا چاہیے جس کا وہ حقدار ہے۔ ہم انشااللہ آج لیے جانے والے فیصلو ں اور اقدامات کے ساتھ ترکی۔ افریقہ تعاون کے مستقبل پر مہر ثبت کریں گے۔