ترکی (اصل میڈیا ڈیسک) ترکی کی قومی اسمبلی کے اسپیکر ، مصطفی شَن توپ نے ، مسجد اقصیٰ میں اسرائیلی پولیس کی مداخلت پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
شَن توپ نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر کہا کہ “ہر رمضان کی طرح اسرائیل کے بڑھتے ہوئے تشدد اور ظلم کا مشاہدہ کیا جا رہا ہے۔
“آج رات ، مسجد اقصیٰ میں جماعت پر حملہ ایک واضح ریاستی دہشت گردی ہے۔ جو بھی تشدد اور ظلم کا بیج بوتا ہے وہ امن و سکون کا فائدہ نہیں اٹھا سکتا۔ میں مسجد اقصیٰ میں دہشت گردی کی لعنت بھیجتا ہوں۔
ایک نجی ٹیلی ویژن پر نائب صدر فوات اوکتائے نے کہا کہ ریاست اسرائیل عالم اسلام کی بدنظمی کے نتیجے میں مواقع سے فائدہ اٹھا رہی ہے ، جو دہشت گردی کا باعث بنی ہے۔
انہوں نے مسجد اقصیٰ پر اسرائیل کے چھاپے کے بارے میں کہاکہ تمام ظلم و ستم ، ہر قسم کی بے حیائی اور ہر طرح کے جرائم ریاست اسرائیل کا شیوہ بن چکا ہے۔
وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں اسرائیلی سکیورٹی فورسز کی طرف سے مسجد اقصیٰ میں عبادت کرنے والے فلسطینیوں کے خلاف کیے گئے حملوں کے نتیجے میں بڑی تعداد میں فلسطینی شہریوں کے زخمی ہونے پر شدید مذمت کی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ “ہم اسرائیلی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ جلد سے جلد اس اشتعال انگیز اور جارحانہ رویے کو ختم کیا جائے ، اور عقلِ سلیم سے کام لینے کی کرنے کے ساتھ ساتھ فلسطینی عوام کی حمایت جاری رکھا جائے گا۔
وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نے بھی اسرائیلی پولیس کی مداخلت پر سخت رد عمل کا اظہار کیا ہے ۔
اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر میولود چاوش اولو نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ “میں آج شام پہلے قبلہ مسجد اقصیٰ پر حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ رمضان مبارک کے دوران معصوم نمازیوں کو نشانہ بنانا اسرائیل کے لئے غیر انسانی ہے۔ میں اپنے زخمی بھائیوں اور بہنوں کی جلد صحتیابی کا متمنی ہوں ۔ ہم ہمیشہ فلسطینی عوام کے بر حق دعویٰ کی حمایت جاری رکھیں گے۔
“ہم اسرائیلی پولیس کی مسجد اقصی میں داخل ہونے اورساونڈ بموں سے حملہ کرنے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ اسرائیلی قابض فوجیں ، جو رمضان کے مقدس ایام میں کسی بھی مقدس کا احترام نہیں کرتی ہیں ، انہیں مسجد اقصیٰ کو فوری طور پر چھوڑ دینا چاہئے۔ ان مکروہ اور لاپرواہ حملوں کو فورا روک دینا چاہیے۔
“ہم اسرائیل کی طرف سے فلسطینیوں کے خلاف قبضہ اور تشدد کی پالیسی پر تشویش کی نظر سے دیکھتے ہیں۔ اسرائیل کے ہمارے مقدس مقامات پر حملوں کو کبھی بھی قبول نہیں کیا جاسکتا ۔ ہم اپنے قبلہ اول ، مسجد اقصیٰ پر بموں سے حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کے ترجمان عمر چیلک نے اپنے سوشل میڈیا پوسٹ میں اس حملے کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ وہ آخر ی دم تک فلسطینیوں کی حمایت کو جاری رکھیں گے۔
اسرائیلی پولیس گذشتہ شام مسجد اقصیٰ میں داخل ہوئی اور یہاں پر زبردست دستی بموں سے حملہ کیا۔
اسرائیلی پولیس ، جس نے حرم شریف میں ساونڈ بم اور آنسو گیس بموں کا استعمال کرکے نمازیوں کو منتشر کرنے کی کوشش کی تھی اور اس نے فلسطینیوں کو مسجد اقصیٰ کے مین گیٹ میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی تھی۔
مسجد اقصیٰ میں اسرائیلی پولیس کی مداخلت خصوصا خواتین اور بچوں کے لئے خوف و ہراس پھیل گئی۔
شیخ جیرہ محلے میں عربوں اور یہودیوں کے مابین لڑائی کے بعد یہودی آباد کاروں نے فلسطینیوں پر فائرنگ کردی ، جنھیں گھروں سے جبری طور پر ہٹانے کی دھمکی دیے جانے کے بعد فلسطینیوں پر فائرنگ کی گئی تھی۔
مسجد اقصی کے دمشق گیٹ اور شیخ جیرہ محلے میں فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی پولیس حملوں میں 178 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔