انقرہ (جیوڈیسک) ترکی کے دارالحکومت انقرہ کے علاقے کیزیلے میں کار بم دھماکا مقامی وقت کے مطابق شام چھ بجکر چالیس منٹ پر ہوا۔ دھماکا شہر میں سرکاری عمارتوں کے قریب بارودی مواد سے بھری گاڑی کے ذریعے کیا گیا۔
مزید دھماکوں کے خطرے کے پیشِ نظر علاقے کو خالی کروا لیا گیا۔ ترک وزیر داخلہ افکان اعلیٰ کا کہنا ہے زخمیوں کو انقرہ کے مختلف اسپتالوں میں داخل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا 19 زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے۔
ترک صدر طیب اردگان نے ایک بیان میں کہا ہے حکومت اپنے شہریوں اور ملک کی حفاظت سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔ ایسے حملے دہشتگردی کا مقابلہ کرنے کے عزم کو کمزور نہیں کر سکتے۔
انقرہ کی ایک عدالت نے دھماکے کی تصاویر شیئر کرنے پر فیس بک اور ٹویٹر پر پابندی لگا دی ہے۔ کسی گروہ نے دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔
وزیراعظم نواز شریف، وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور گورنر خیبرپختونخوا اقبال ظفر جھگڑا نے انقرہ دھماکوں کی شدید مذمت کی اور قیمتی جانوں کی ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کیا۔