ترکی (جیوڈیسک) میں حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرے بارہویں روز میں داخل ہو گئے ہیں ، استنبول میں جھڑپوں کے بعد پولیس نے ستر افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔ استنبول کے تقسیم چوک پر مظاہرین کا قبضہ برقرار ہے جن پر پولیس نے ایک مرتبہ پھر آنسو گیس پھینکی۔
منگل کو شروع ہونے والی جھڑپیں بدھ کی صبح تک جاری رہیں۔ مظاہرین نے پولیس پر پٹرول بم اور پتھر پھینکے۔ استنبول کے میئرنے کہا ہے تقسیم چوک خالی ہونے تک مظاہرین کے خلاف کارروائی بند نہیں کی جائے گی۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ اردگان حکومت مطلق العنان بنتی جا رہی ہے۔
اور ترکی کا سیکولر تشخص ختم کرنا چاہتی ہے۔ وزیرا عظم اردگان کا کہنا ہے مظاہرے غیر قانونی ہیں اور وہ احتجاج کرنے والوں کے سامنے نہیں جھکیں گے۔ ترکی میں اس احتجاج کے دوران اب تک پانچ ہزار سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں جب کہ تین مارے جا چکے ہیں۔