ترکی (اصل میڈیا ڈیسک) ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ ترکی تمام مظلوموں اور مجبوروں کے لئے امید کی کرن ہے۔
صدر ایردوان نے ترکی قومی اسمبلی میں پارٹی گروپ اجلاس میں سیاسی پارٹیوں سے خطاب کیا۔
خطاب میں انہوں نے کہا ہے کہ “اس وقت ترکی کا نام لینے سے جو چیز ذہن میں آتی ہے وہ انسانیت، انصاف اور عزت و وقار کی حامل خارجہ پالیسی ہے۔ ترکی دنیا بھر کے مظلوموں اور مجبوروں کے لئے امید کی کرن ہے اور دنیا بھر میں کسی سے جھگڑا کئے بغیر پروقار ملّی طرزعمل کا مظاہرہ کر رہا ہے”۔
انہوں نے کہا ہے کہ” جس قدر ترکی کے مقدر کا ستارہ بلند ہوتا جا رہا ہے اسی قدر ترکی پر حملوں میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ شطرنج کی بساط سے مشابہہ بین الاقوامی پلیٹ فورم پر ترکی کی حیثیت جھڑپوں اور افراتفری کے بل بوتے پر پلنے والوں کو بے اطمینان کر رہی ہے”۔
آذربائیجان کی فتح پہاڑی قاراباغ کا بھی ذکر کرتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا ہے کہ ” 30 سال سے پہاڑی قارا باغ پر قبضے کی طرف سے لاپرواہی برتی جا رہی تھی لیکن ہم نےاس قبضے کے خاتمے میں کردار ادا کیا ہے”۔
رواں سال میں ترکی کے یورپ اور امریکہ کے ساتھ تعلقات کے بارے میں بات کرتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا ہے کہ ” یورپ اور امریکہ کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے کے دوران ہم عالم ترک، ایشیاء، لاطینی امریکہ اور افریقہ کو بھی کسی صورت نظر انداز نہیں کر سکتے۔ لیکن ہماری تمام تر کوششوں کے باوجود 2020 ایک ایسا سال رہا ہے کہ ہمارے یورپ اور امریکہ کے ساتھ تعلقات کو آزمائشوں کا سامنا کرنا پڑا ہے”۔
انہوں نے کہا ہے کہ “ترکی کو مشرقی بحیرہ روم کے معاملے میں بھی اور روس سے ایس۔ 400 خریدنے کے معاملے میں بھی دوہرے معیاروں کا سامنا کرنا پڑا ہے لیکن نئے سال میں ہم امریکہ اور یورپ کے ساتھ باہمی تعلقات میں ایک نیا باب کھولنے کے آرزو مند ہیں”۔