یونان (اصل میڈیا ڈیسک)یونان نے کہا ہے کہ وہ ترکی کی طرف سے دباو اور بلیک میلنگ کی پالیسی کو قبول نہیں کرے گا۔ یونانی حکومت ملک کی خود مختاری کا بھرپور دفاع کرے گی۔
یونانی وزیر اعظم نے قومی سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ ترکی ہمارے آبی وسائل کو دھونس کے ذریعے استعمال کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے ترکی کی طرف سے قبرص اور یونان کے درمیان سمندری علاقے میں تیل اور گیس کی تلاش کے لیے تحقیقاتی سمندری مشن بھیجنے کے اعلان کی مذمت کی۔ اجلاس میں یونانی وزیر دفاع اور وزیرخارجہ بھی موجود تھے۔
ادھر یونانی وزارت خارجہ نے ترکی پر زور دیا ہے کہ وہ غیرقانونی سرگرمیوں سے باز آئے اور خطے کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے والے اقدامات سے گریز کرے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایتھنز ترکی کی طرف سے بلیک میلنگ کو کسی صورت میں قبول نہیں کرے گا بلکہ یونان کی خود مختاری کا بھرپور دفاع کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ ترکی نے ‘اوریچ رئیس’ نامی ایک بحری تحقیقاتی جہاز ی 23 اگست تک یونان اور قبرص کے درمیان سمندری علاقوں میں تیل اور گیس کے وسائل کی تلاش کے لیے بھیجے گا۔ پڑوسی ملکوں قبرص اور یونان نے ترکی کے اس اعلان پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔