اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستانی وزیر داخلہ شہریار خان آفریدی کا کہنا ہے کہ ترکی نے ہر موڑ پر ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔
وزیر داخلہ آفریدی نے انادولو ایجنسی سے انٹرویو میں بتایا ہے کہ صدر رجب طیب ایردوان کا آئندہ ماہ متوقع دورہ پاکستان تاریخی نوعیت کا ہو گا جو کہ پاکستان کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
انہوں نے بتایا کہ صدر ایردوان نے ترکی کو اعلیٰ ترین سطح تک پہنچایا ہے۔
ترکی کے ہمیشہ” ایک بڑے بھائی کی طرح” پاکستان کے شانہ بشانہ ہونے کا اشارہ دیتے ہوئے آفریدی نے اس بات پر زور دیا کہ یہ چیز دوسروں کے لئے مثال تشکیل دیتی ہے۔ دہشت گرد تنظیم فیتو کو پاکستان میں سرکاری طور پر دہشت گردی اعلان کرنے والے فیصلے کے حوالے سے آفریدی نے بتایا کہ” قوانین کو پاوں تلے روندنے والوں کو سبق سکھانے کی ضرورت تھی۔”
وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں پاکستان کے ہمسایہ ممالک کو بڑی اہمیت دینے کی وضاحت کرتے ہوئے آفریدی نے بتایا مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلوامہ میں 44 فوجیوں کی ہلاکت کا موجب بننے والا 14 فروری کا حملہ پاکستان کے لئے خدشات کا باعث ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان، بلا کسی تحقیقات اور اثبات کے حکومتِ ہندوستان کے بعض عناصر کی جانب سے پاکستان کو اس حملے کا ذمہ داردکھانے کی کوشش اور الزام تراشیوں کو قطعی طور پرمسترد کرتا ہے۔
پاکستانی حکام کے ساتھ اس معاملے میں تعاون کرنے اور اس حملے کی تحقیق کے حوالے سے تجویز پیش کیے جانے کا ذکر کرتے ہوئے آفریدی نے بتایا کہ ہم دہشت گردی کے خلاف جدوجہد میں ممکنہ تعاون کرنے کے لیے تیار ہیں۔