ترکی (اصل میڈیا ڈیسک) یورپی یونین کی خارجہ تعلقات و سلامتی پالیسی کے نمائندہ اعلی جوزف بوریل کا کہنا ہے کہ ترکی سے جھگڑا مول لینا یورپی یونین اور ترکی کے مابین درپیش مسائل کو حل نہیں کرسکے گا، مسائل کو مذاکرات اور ڈائیلاگ کے ذریعے حل کیا جانا چاہیے۔
بوریل نے یورپی پارلیمنٹ میں مشرقی بحیرہ روم اور ترکی کے بھی شامل ہونے والے خارجہ تعلقات سے متعلق جنرل کمیٹی کے اجلاس میں ممبرانِ اسمبلی سے خطاب کیا۔
مشرقی بحیرہ روم میں کشیدگی میں گراوٹ کے زیر مقصد موسم گرما میں جدوجہد کرنے کا ذکر کرنے والے بوریل کا کہنا تھا کہ اس معاملے میں مزید کوششیں کی جانی چاہییں۔
بوریل نے اورچ رئیس ڈرلنگ بحری جہاز کی انطالیہ واپسی کو ایک درست سمت اٹھائے جانے والے ایک قدم کے طور پر بیان کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ چیز ڈائیلاگ کے قیام کے لیے مزید اقدامات اٹھائے جا سکنے کی امیدیں دلاتا ہے۔ ہم اس مسئلے کو عسکری نہیں بلکہ ڈائیلاگ اور مذاکرات کے ذریعے حل کریں گے۔‘‘
جناب بوریل کا مزید کہنا تھا کہ ’’ ترکی سے ضد لگانا مسئلے کا حل ثابت نہیں ہو سکتا، ہم بھی اس مؤقف کے حق میں نہیں۔ ترکی یورپی یونین کا ایک اہم ہمسایہ ہے۔ کیونکہ ہم اپنے محل و وقوع کو تبدیل نہیں کر سکتے لہذا ہم ہمسایہ گیری کے عمل کو جاری رکھیں گے۔ ترکی بیک وقت مہاجرین سمیت متعدد معاملات میں ہمارا ایک اہم شراکت دار ہے۔ مثال کے طور پر ہم یہ جانتے ہیں کہ ترکی کی مدد کے بغیر ہم مہاجرین کے ریلوں کو نہیں روک سکتے، ترکی بیک وقت یورپی یونین کا رکن ملک بھی ہے۔