ترکی (اصل میڈیا ڈیسک) ترکی کی حزب اختلاف نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک میں کرونا کی وبا بے قابو ہوتی جا رہی ہے اور حکومت اس حوالے سے خاموش تماشائی ہے۔ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ ملک میں کرونا سے اب تک چالیس ہزار سے زاید افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ حکومت وبا کی روک تھام کے بجائے ہلاکتوں کی تعداد چھپا رہی ہے۔
ترک حزب اختلاف کی جماعت ریپبلکن پیپلز پارٹی کے رکن پارلیمنٹ الپے انتمان نے کہا ہے کہ ترکی میں کرونا وائرس کی وجہ سے اموات کی تعداد تقریبا 40 ہزار تک پہنچ گئی ہے جب کہ ترک حکومت کے دعوے کے مطابق یہ تعداد 11 ہزار 601 ہے۔
بُدھ کے روز پارلیمنٹ میں ایک پریس کانفرنس میں انتمان نے انکشاف کیا کہ وزارتِ صحت نے بتایا ہے کہ وائرس کے پھیلاؤ کے بعد سے 16 نومبر تک ہونے والی اموات کی تعداد 11،601 ہے جب کہ متاثرین کی تعداد 417،594 ہے۔ یہ تعداد حقیقت کے مطابق نہیں۔ یہ ایک بہت بڑا جھوٹ ہے جس کا مقصد حقائق پر پردہ ڈالنا ہے۔ وزارت صحت نے صورتحال پر قابو پانے میں ناکامی کے بعد صحیح اعداد و شمار کو چھپایا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ترکی میں کرونا وائرس کی وجہ سے اموات کی تعداد اب تک 40،000 کے قریب پہنچ چکی ہے جس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ کرونا وائرس کی وجہ سے روزانہ ہونے والے کیسز کی تعداد بڑھ رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزارت صحت کے جاری کردہ بیانات مکمل طور پر جھوٹ پر مبنی ہیں۔ اس کا مقصد دھوکہ دہی ہے۔ روزانہ وائرس سے لگ بھگ 50 ہزار نئے کیسز سامنے آتے ہیں اور ایک دن میں 500 کے قریب اموات ہوتی ہیں۔
انتمان نے کہا کہ وبا کے بحران کو سنبھالنے میں ناکامی کے بعد متاثرین اور اموات کی صحیح تعداد کو چھپانے کی کوشش کرنا حکومت کا واحد کام بن گیا ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ ازمیر میں ڈاکٹروں نے منگل کے روز تصدیق کی تھی کہ شہر میں کرونا وبا کے کیسوں کی تعداد میں 30 فی صد اضافہ ہوا ہے جس میں اوسطا روزانہ 3000 سے 3،500 کیسز سامنے آ رہے ہیں۔
ازمیر ڈاکٹروں کے چیمبر کے سربراہ لوطی شاملی نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ازمیر شہر میں وبائی مرض قابو سے باہر ہو چکے ہیں۔