استنبول (جیوڈیسک) ترکی میں مظاہرے جاری‘ گزشتہ چار دنوں میں جھڑپوں میں 31 افراد ہلاک ہوگئے جن میں دو پولیس افسر بھی شامل ہیں۔ترک صدر طیب اردگان نے کہا ہے کہ ترکی میں جاری مظاہروں سے کردوں کے ساتھ مذاکراتی عمل کونقصان پہنچ سکتا ہے۔
کرد مظاہرین ان دنوں داعش کے بارے میں ترک حکومت کی پالیسی اور شامی کردوں کو اسلحہ فراہم نہ کرنے پر احتجاج کر رہے ہیں۔
ترک صدر نے کہا “مظاہروں کے حوالے سے جاری صورت حال ملک کے مشرقی اور جنوب مشرقی حصوں میں بگاڑ کا باعث بننے کے علاوہ کردوں کے ساتھ مذاکراتی عمل کے لئے بھی نقصان دہ ہے۔