ترک (جیوڈیسک) ترکی میں وسط جولائی کو منتخب حکومت کا تختہ الٹنے کی ناکام کوشش کے بعد باغیوں کے خلاف آپریشن ’کلین اپ‘ پوری شد ومد کے ساتھ جاری ہے۔
اطلاعات کے مطابق حکومت کے خلاف بغاوت میں ملوث 726 فوجی افسران اور 1684 جونیئر فوجی اہلکاروں کو ملازمت سے برطرف کردیا گیا ہے۔
ترک’ سی این این‘ کے مطابق ایک حکومتی عہدیدار نے بتایا کہ حکومت کے خلاف بغاوت کی سازش تیار کرنے اور اس میں حصہ لینے کی کوشش کے جرم میں 149 جرنیلوں اور ایڈمرلز کو ملازمتوں سے فارغ کردیا گیا ہے۔
حکومتی عہدیدار کا کہنا ہے کہ برطرف کیے گئے 87 افسران بری فوج میں اعلیٰ عہدوں پر تعینات تھے۔ ان میں سے 30 فوجی افسر فضائیہ اور 32 نیول فورس سے تعلق رکھتے ہیں۔
سینیر فوجی افسران کی طرفی کا عمل ایک ایسے وقت میں جاری ہے جب دوسری جانب فوج کے نئے ڈھانچے کی تشکیل نو بھی ہو رہی ہے۔
آج جمعرات کو وزیراعظم بن علی یلدرم کی زیرصدارت مسلح افواج کا اہم اجلاس انقرہ میں منعقد ہو رہا ہے جس میں فوج کے ادارے میں ضروری اصلاحات کا فیصلہ کیا جائے گا۔
ادھر ترکی کی حکومت کے حکم پر 45 اخبارات، 16 ٹی وی چینل، تین نیوز ایجنسیاں، 23 ریڈیو اسٹیشن، 29 اشاعتی ادارے اور 15 جرائد بھی بند کر دیے گئے ہیں۔
درایں اثناء امریکا نے ترکی میں صحافتی اداروں کے خلاف حکومتی کریک ڈاؤن پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
امریکی وزارت خارجی کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ واشنگٹن ترکی کی حکومت کے خلاف بغاوت میں ملوث عناصر کے خلاف کارروائی کی ضرورت کو سمجھتا ہے مگر صحافیوں کی مزید پکڑ دھکڑ پر سخت تشویش ہے۔