ترکی (اصل میڈیا ڈیسک) صدر رجب طیب ایردوان نے کہا کہ ان دہشت گردوں نے دہشت گردی سے بغاوت تک ہر طرح کی کوشش کی لیکن پھر بھی وہ ہماری قوم کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور نہ کر سکے اور نہ ہی اپنے گھناؤنے اہداف حاصل کر سکے۔
صدر ایردوان نے ان خیالات کا اظہار دارالحکومت انقرہ کے صدارتی کمپلیکس میں منعقدہ سرکاری میڈل عطا کرنے کے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
صدر ایردوان نے دہشت گردی کے خلاف جدو جہد کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جس دن ہم اس جدوجہد میں تھوڑی سی بھی سست روی کا مظاہرہ کریں گے ، وہ ہمارے ساتھ سیورس سے بھی بدتر پابندیاں عاید کردیں گے۔
صدر ایردوان نے کہا کہ ہمارا ہر شہید ، ہرغازی ہماری آزادی اور اور ہمارے مستقبل کی علامت ہے۔
صدر رجب طیب ایردوان نے کہا کہ سلجوقی اور عثمانی دونوں بیرونی حملوں کے بجائے داخلی خلفشات کی وجہ سے منہدم ہوگئے۔ اب ہم اس قسم کی صورتِ حال پیدا ہونے کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ترکی مضبوط اور مستحکم ہونے پر مجبور ہے اور ایسا سب کچھ قوم کے اتحاد ، یکجہتی اور بھائی چارے کا ذریعے ہی حاصل کرسکتے ہیں۔
صدر ایردوان نے اپنی تقریر میں فتح چنااق قلعے 106 ویں سالگرہ کی جانب توجہ مبذول کرواتے ہوئے کہا کہ ہم نے چناق قلعے میں صرف ایک ہلال کی خاطر اپنے کئی ایک روش سورج کھودیے لیکن اس کے بدلے میں ہم نے اپنی آزادی اور اپنے مستقبل کو بچالیا۔ چناق قلعے کی جنگ ہماری جنگ آزادی کی جانب جانے والے دروازے کی حیثیت رکھتی ہے۔اگر ہم چناق قلعے میں یہ تاریخی فتح حاصل نہ کرتے تو ہمیں ایک بہت بڑی تباہی کا سامنا کرنا پڑتا۔