ترکی (اصل میڈیا ڈیسک) یونان اور ترکی کے درمیان تعلقات میں کئی ماہ سے جاری کشیدگی میں نسبتا خاموشی چھانے کے بعد انقرہ حکومت نے ایک بار پھر جلتی پر تیل ڈال دیا ہے۔
یونانی میڈیا نے جمعے کے روز بتایا ہے کہ ترکی نے دو نئے بحری انتباہات جاری کیے ہیں۔ یہ انتباہات آئندہ دو ہفتوں کے دوران بحیرہ ایجیئن کے شمال اور مشرق میں فوجی مشقوں کے اجرا کے سلسلے میں سامنے آئے ہیں۔
ترکی کا یہ اقدام ایک بار پھر ایتھنز اور انقرہ کے بیچ کشیدگی اور غصے کی آگ کو بھڑکا دے گا۔
یونان نے اس سے پہلے بحیرہ ایجیئن میں اور بحر روم کے مشرق میں ترکی کی فوجی مشقوں سے خبردار کیا تھا۔ یونان نے باور کرایا تھا کہ وہ فائر بندی کے لیے کوشاں ہے۔ اس نے ترکی پر زور دیا تھا کہ وہ یک طرفہ کارروائیوں اور اشتعال انگیز بیانات اور اقدامات سے گریز کرے۔
یاد رہے کہ گذشتہ چند ہفتوں کے دوران صورت حال نسبتا پر سکون نظر آئی اور اس دوران بعض یورپی ممالک بالخصوص جرمنی کی جانب سے دونوں ملکوں کے بیچ مذاکرات پر بھی زور دیا گیا۔
واضح رہے کہ انقرہ کی جانب سے بحیرہ روم کے مشرق میں متنازع علاقوں میں گیس کی تلاش کے لیے کھدائی کے تناظر میں ترکی اور یونان کے درمیان تعلقات کئی ماہ سے کشیدگی کا شکار ہیں۔ اس کے سبب یورپی یونین نے ترکی کے “غیر قانونی اور معاندانہ” رویے کو دیکھتے ہوئے دس دسمبر کو انقرہ پر پابندیاں عائد کر دیں۔
بعد ازاں دونوں ملکوں نے علاقے میں اپنے بحری جنگی جہاز بھیج دیے۔ علاوہ ازیں دو جزیروں کریت اور قبرص اور ترکی کے جنوبی ساحل کے بیچ واقع علاقے میں اہم گولہ بارود کے ساتھ عسکری تربیتیں بھی انجام دی گئیں۔