استنبول (اصل میڈیا ڈیسک) ترکی نے اطلاع دی ہے کہ یہ مہاجرین کو یورپی یونین کے ممالک میں داخلے سے نہیں روکے گا۔
مشیرِ اطلاعات فخرالدین آلتون نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اس موضوع کے حوالے سے ایک بیان جاری کیا ہے۔
یونان کے مہاجرین کے لیے عارضی تحفظ حیثیت کو التوا میں ڈالنے کی یاد دہانی کرانے والے آلتون نے بتایا کہ “یونان کا سرحدی چوکیوں اور بحیرہ ایجین میں مہاجرین کے خلاف موقف اور شامی شہریوں کو عارضی طور پر تحفظ نہ دینا یورپی اقدار و اصولوں کے خلاف اعلان ِ جنگ سے بڑھ کر کچھ زیادہ نہیں۔ اگر انہوں نے ان اقدار کے بارے میں ہمیں وعظ دینے کی کوشش کی تو ہم ان کی حالیہ کرتوتوں کی یاد دہانی کرا دیں گے۔”
ترکی کی جانب سے شام میں متعدد کیمیاوی ہتھیاروں کے کارخانوں کو ہدف بنائے جانے پر زور دینے والے آلتون نے بتایا کہ “ان کارخانوں کی موجودگی عالمی برادری کو ابتک کس طرح مغالطے میں رکھنے کی دلالت ہے۔ دنیا کو چاہیے کہ وہ لا پرواہی سے کنارہ کشی کرتے ہوئے اس قاتل انتظامیہ کے خلاف حقیقی معنوں میں کاروائیاں کرے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ یورپی یونین کا ترکی کو اپنے ساتھ لیکر آگے نہ بڑھنا موجودہ حالات کے ظہور پذیر ہونے کا موجب بنا ہے۔
مشیر ِ اطلاعات نے بتایا کہ یورپی یونین نےسال 2015 میں طے پانے والے معاہدے پر پوری طرح عمل درآمد نہ کرتے ہوئے ترکی کو تنہا چھوڑ دیا اور یہ سوچا کہ ہم مہاجرین کو یورپ جانے کی اجازت نہیں دیں گے۔
ترکی کے ہمیشہ مظلوم کا ساتھ دینے کی توضیح کرتے ہوئے جناب آلتون نے بتایا کہ ترکی کے ادلیب آپریشن کا مقصد انسانی بحران کا سد باب کرنا ہے۔ یہ آپریشن بیک وقت شامی سرزمین کی سالمیت کا بھی ہدف رکھتا ہے۔ ترکی کی شامی سر زمین پر نگاہیں نہیں ہیں۔