انقرہ (جیوڈیسک) بحیرہ ایجیئن میں ترک ساحلی علاقے کے قریب یورپ جانے والے تارکین وطن کی کشتی الٹنے سے 18 افراد ہلاک ہوگئے۔
ترک میڈیا کے مطابق مسافروں سے بھری لکڑی کی کشتی کو حادثہ بحیرہ ایجیئن میں ترکی کے ساحلی علاقے بودرم کے قریب کھلے سمندر میں پیش آیا جس میں میں غیر قانونی طور پر یورپ جانے والے 32 سے زائد تارکین وطن سوار تھے۔
ترک کوسٹ گارڈز حکام کے مطابق حادثہ خراب موسم کے باعث پیش آیا جس کے باعث کشتی الٹںے سے 18 افراد ہلاک ہوگئے جن میں عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں جب کہ 14 افراد کو بچالیا گیا ہے۔ کشتی میں سوار تارکین وطن کا تعلق شام اور عراق سے بتایا جاتا ہے جو جنگ زدہ علاقوں سے ہجرت کرکے روم جانا چاہ رہے تھے۔
واضح رہے کہ خانہ جنگی سے متاثرہ مشرق وسطیٰ کے ممالک سے اب تک لاکھوں افراد یورپین ممالک کی جانب ہجرت کرچکے ہیں جب کہ اس دوران 3 ہزار سے زائد پناہ گزین سمندر میں ڈوب کر ہلاک ہوچکے ہیں۔
گزشتہ چند سالوں کے دوران ہزاروں تارکین وطن یورپ جانے کے لیئے ترکی اور یونان کے درمیان واقع بحیرہ ایجیئن کو بحری سفر کے ذریعے پار کرچکے ہیں تاہم اس دوران خراب موسم کی وجہ سے کشتی الٹنے کے متعدد حادثات واقع ہچکے ہیں جن میں سینکڑوں افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔