ترکی (جیوڈیسک) وزیر اعظم بن علی یلدرم کا کہنا ہے کہ خطہ یورپ کی سلامتی ترکی سے شروع ہوتی ہے، لہذا اگر ترکی میں عدم تحفظ کا ماحول پیدا ہوتا ہے تو پھر یورپ ہر گز ایک محفوظ مقام نہیں ہو گا۔
وزیر اعظم یلدرم نے سفیروں کی نویں کانفرس کے حوالے سے قصرِ چنکایہ میں دیے جانے والے ظہرانے کے دوران اپنے خطاب میں کہا کہ “دوست اور اتحادی یورپ دہشت گرد تنظیموں کے درمیان تفریق بازی سے کام لے رہا ہے۔ یہ جب دہشت گرد تنظیم PKK کا معاملہ سامنے آتا ہے تو پھر نرمی سے کام لیتا ہے تا ہم داعش کے خلاف اس کا مؤقف مختلف ہوتا ہے۔ میرے نزدیک دہشت گرد تنظیموں میں سے کسی ایک کو دوسری پر فوقیت دینا بنی نو انسانوں اور عالمی امن کے ساتھ سب سے بڑی خیانت کا مفہوم رکھتا ہے۔”
انہوں نے بتایا کہ جب ترکی میں دہشت گرد تنظیم فیتو نے بغاوت کا اقدام اٹھایا تو اس کے بعد یورپ نے اس چیز کی سختی سے مذمت کرنے کے بجائے باغیوں سے اچھا سلوک روا رکھنے کی تلقین کی۔ ایسا نہیں ہو سکتا، آپ کو اولین طور پر بلا تردد بغاوت کی مذمت کرنی ہو گی اور اس کے بعد ترکی کے ایک قانونی مملکت ہونے پر یقین کرنا ہوگا۔ ترکی کو حق و قانون کا درس لینے کی ضرورت نہیں۔ ترکی عالمی حالات و نظام کے مطابق اپنے حقوق کا تعین کرتا ہے۔
جزیرہ قبرص کے بارے میں سویٹزرلینڈ میں جاری قبرص مذاکرات کا بھی ذکر کرنے والے یلدرم نے کہا کہ جزیرے میں منصفانہ اور مساوی نظام کے قیام کو ضمانت میں لینے کی ضرورت ہے۔ کیونکہ ہمیں ماضی کے تلخ تجربات سے سبق سیکھنا ہو گا