ترکی (جیوڈیسک) صدر رجب طیب ایردوان کا کہنا ہے کہ ترکی ایک قانونی مملکت کی حیثیت کو برقرار رکھے گا۔
جناب ایردوان نے صدارتی کلیہ میں ترکی بار اسوسئیشن کے صدر متن فیضی اولو اور ان کے ہمراہی وفد کو شرف ملاقات بخشا۔
اس موقع پر صدر ترکی نے کہا کہ 15 جولائی کو دہشت گردوں کی بغاوت کے خلاف ترک عوام نے سینہ سپر ہوتے ہوئے داستان رقم کی ہے۔
باغیوں کے خلاف جدوجہد کو قانونی دائرہ کار میں کیے جانے پر زور دینے والے ایردوان کا کہنا تھا کہ” بار اسوسیئشن کے منتظمین کو اس بات پر تسلی رکھنی چاہیے کہ ترکی ایک قانونی مملکت ہے اور آئندہ بھی ایسے ہی رہے گی۔
باغیوں کے خلاف جدوجہد کو پہلے روز سے ہی انہی اصولوں پر سر انجام دیا جا رہا ہے۔
ترک ملت کے 15 جولائی کے روز ایک تاریخی امتحان سے گزرنے کا کہنے والے صدر کا کہنا تھا کہ ” 79 ملین ترک شہری چاہے کسی بھی دین و مذہب سیاسی جماعت اور فرقے سے تعلق ہی کیوں نہ ہو اس امتحان میں سر خرو ہوئے ہیں۔ کسی کو اس فخریہ لمحات پر کیچڑ اچھالنے کی اجازت نہیں دی جائیگی۔
انہوں نے بتایا کہ ترک عوام نے بغاوت کے خلاف ایک پر عزم مؤقف کا مظاہرہ کیا ہے ، باغی جس قدر بھی بے ضمیر، بد اخلاق، شعور سے دور تھے ہماری عوام نے ان کے مد مقابل قابل رشک رویے اور مؤقف کا مظاہرہ کیا تھا۔
ترکی کے سالہا سال سے استحصالی کا نشانہ بننے پر توجہ مبذول کرانے والے صدر ایردوان نے بتایا کہ “آج جب پیچھے مڑ کر دیکھیں تو ترکی کو سالہا سال سے جھوٹ موٹ ، الزامات اور تہمتوں کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔ لیکن 15 جولائی کے بعد سے اب ان کے گھناؤنے چہرے مکمل طور پر بے نقاب ہو گئے ہیں۔