انقرہ (جیوڈیسک) ترکی کی حزب اختلاف کی بڑی جماعت ری پبلکن پیپلزپارٹی (سی ایچ پی) نے حکمراں انصاف اور ترقی پارٹی (آق) کی قیادت میں مخلوط حکومت میں شمولیت پر آمادگی ظاہر کر دی ہے۔
سیکولر ری پبلکن پیپلز پارٹی کے سربراہ کمال قلیچ دار اوغلو نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ ہم مخلوط حکومت کی بھاری قیمت سے آگاہ ہیں لیکن ہم ملک کے مفاد میں اس ذمے داری کو قبول کرسکتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ہم پارٹی مفادات سے بالاتر ہوکر ترکی کے مفاد میں کام کر رہے ہیں، ہم نے نوٹ کیا ہے کہ حکومت کی تشکیل میں تاخیر کا ترکی کو خمیازہ بھگتنا پڑ سکتا ہے۔
ترکی میں سات جون کو منعقدہ پارلیمانی انتخابات میں وزیراعظم احمد داد اوغلو کی جماعت آق اکثریت حاصل نہیں کرسکی تھی۔اب وہ حکومت بنانے کے لیے پارلیمان میں تین چھوٹی جماعتوں میں سے کسی ایک کو اپنے ساتھ ملانے کے لیے بات چیت کر رہے ہیں۔